الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: نماز شروع کرنے کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab Estaftah Assalah)
174. باب التَّأْمِينِ وَرَاءَ الإِمَامِ
174. باب: امام کے پیچھے آمین کہنے کا بیان۔
Chapter: Saying ’Amin Behind The Imam.
حدیث نمبر: 937
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا إسحاق بن إبراهيم بن راهويه، اخبرنا وكيع، عن سفيان، عن عاصم، عن ابي عثمان، عن بلال، انه قال: يا رسول الله،" لا تسبقني بآمين".
حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ رَاهَوَيْهِ، أَخْبَرَنَا وَكِيعٌ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ بِلَالٍ، أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ،" لَا تَسْبِقْنِي بِآمِينَ".
بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ مجھ سے پہلے آمین نہ کہا کیجئے ۱؎۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: 2044)، وقد أخرجہ: مسند احمد (6/12) (ضعیف)» ‏‏‏‏ (ابوعثمان نہدی کی ملاقات بلال رضی اللہ عنہ سے نہیں ہے)

وضاحت:
۱؎: یعنی اتنی مہلت دیا کیجئے کہ میں سورۃ فاتحہ سے فارغ ہو جاؤں تاکہ آپ کی اور میری آمین ساتھ ہوا کرے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ یہ بات مروان سے کہا کرتے تھے۔

Bilal reported that he said: Messenger of Allah, do not say Amin before me.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 937


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح
الثوري تابعه شعبة عند احمد (6/ 15 ح 23920 وسنده صحيح) وصححه ابن خزيمة (573) والحاكم علي شرط الشيخين (1/ 219 وقال: وأبو عثمان النهدي مخضرم، قد أدرك الطائفة الأولي من الصحابة) ووافقه الذھبي، قلت: رواية أبي عثمان النھدي عن بلال الحبشي محمولة علي السماع، انظر الجوھر النقي (2/ 23) قال معاذ: والثوري تابعه عباد بن عباد وأبو شھاب عبدربه بن نافع في مسائل حرب الكرماني (827، نسخه أخريٰ: 458، وسنده صحيح)
   سنن أبي داود937بلال بن رباحلا تسبقني بآمين

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث سنن ابي داود 937  
´امام کے پیچھے آمین کہنے کا بیان۔`
بلال رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ مجھ سے پہلے آمین نہ کہا کیجئے۔ [سنن ابي داود/أبواب تفريع استفتاح الصلاة /حدیث: 937]
937۔ اردو حاشیہ:
یعنی نماز شروع ہو چکی تھی، وہ تاخیر سے آئے تو کہا: مجھے موقع دیجئے کہ میں بھی نماز میں مل کر آپ کے ساتھ آمین کہہ سکوں۔ اس کی سند مرسل ہے کہ ابوعثمان کی بلال رضی اللہ عنہ سے ملاقات میں کلام ہے۔ جبکہ امام دارقطنی رحمہ اللہ وغیرہ اسے موصول قرار دیتے ہیں۔ [عون المعبود]
بہرحال اگر امام کو کہہ دیا جائے کہ ذرا قرأت کو طویل کر دیں اور وہ اسے قبول کر لے تو کوئی حرج نہیں، صحیح بخاری میں ہے: «باب اذا قيل للمصلي تقدم اوانتظر فانتظر فلا باس» [صحيح بخاري كتاب العمل فى الصلواة باب 14]
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 937   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.