الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
ابواب: جمعہ المبارک کے احکام ومسائل
Prayer (Tafarah Abwab ul Jummah)
210. باب الإِجَابَةِ أَيَّةُ سَاعَةٍ هِيَ فِي يَوْمِ الْجُمُعَةِ
210. باب: جمعہ کے دن دعا قبول ہونے کی گھڑی کون سی ہے؟
Chapter: Answering Which Hour Is The Hour Of Response On Friday.
حدیث نمبر: 1049
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا احمد بن صالح، حدثنا ابن وهب، اخبرني مخرمة يعني ابن بكير، عن ابيه، عن ابي بردة بن ابي موسى الاشعري، قال: قال لي عبد الله بن عمر: اسمعت اباك يحدث، عن رسول الله صلى الله عليه وسلم في شان الجمعة؟ يعني الساعة، قال: قلت: نعم، سمعته يقول: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول:" هي ما بين ان يجلس الإمام إلى ان تقضى الصلاة". قال ابو داود: يعني على المنبر.
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي مَخْرَمَةُ يَعْنِي ابْنَ بُكَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ بْنِ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ: أَسَمِعْتَ أَبَاكَ يُحَدِّثُ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَأْنِ الْجُمُعَةِ؟ يَعْنِي السَّاعَةَ، قَالَ: قُلْتُ: نَعَمْ، سَمِعْتُهُ يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" هِيَ مَا بَيْنَ أَنْ يَجْلِسَ الْإِمَامُ إِلَى أَنْ تُقْضَى الصَّلَاةُ". قَالَ أَبُو دَاوُد: يَعْنِي عَلَى الْمِنْبَرِ.
ابوبردہ بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے پوچھا: کیا تم نے اپنے والد سے جمعہ کے معاملہ میں یعنی قبولیت دعا والی گھڑی کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہوئے کچھ سنا ہے؟ میں نے کہا: ہاں، میں نے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ وہ (ساعت) امام کے بیٹھنے سے لے کر نماز کے ختم ہونے کے درمیان ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی منبر پر (بیٹھنے سے لے کر)۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏صحیح مسلم/الجمعة 4 (853)، (تحفة الأشراف: 9078) (صحیح)» ‏‏‏‏ (بعض حفاظ نے اس کو ابوبردہ کا قول بتایا ہے، اور بعض نے اس کو مرفوع حدیث کے مخالف گردانا ہے، جس میں صراحت ہے کہ یہ عصر کے بعد کی گھڑی ہے، (جبکہ ابوہریرہ و جابر رضی اللہ عنہما کی حدیث میں آیا ہے، اور صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے یہاں یہ ساعت (گھڑی) دن کی آخری گھڑی ہے، ملاحظہ ہو: فتح الباری)

Abu Burdah bin Abl Musa al-Asha’ri said: Abdullah bin Umar said to me: Did you hear your father narrating a tradition from the Messenger of Allah ﷺ about an hour on Friday (when supplication is accepted by Allah)? I said: Yes, I heard it. I heard the Messenger of Allah ﷺ say: This hour is found during the period when the imam is seated (for giving Friday sermon) until the prayer is finished. Abu Dawud said: By sitting is meant sitting on the pulpit.
USC-MSA web (English) Reference: Book 2 , Number 1044


قال الشيخ الألباني: ضعيف والمحفوظ موقوف

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح مسلم (853)
   صحيح مسلم1975عبد الله بن قيسهي ما بين أن يجلس الإمام إلى أن تقضى الصلاة
   سنن أبي داود1049عبد الله بن قيسهي ما بين أن يجلس الإمام إلى أن تقضى الصلاة

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ عمر فاروق سعيدي حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابي داود ، تحت الحديث 1049  
´جمعہ کے دن دعا قبول ہونے کی گھڑی کون سی ہے؟`
ابوبردہ بن ابی موسیٰ اشعری رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما نے مجھ سے پوچھا: کیا تم نے اپنے والد سے جمعہ کے معاملہ میں یعنی قبولیت دعا والی گھڑی کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے نقل کرتے ہوئے کچھ سنا ہے؟ میں نے کہا: ہاں، میں نے سنا ہے، وہ کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو فرماتے سنا ہے کہ وہ (ساعت) امام کے بیٹھنے سے لے کر نماز کے ختم ہونے کے درمیان ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یعنی منبر پر (بیٹھنے سے لے کر)۔ [سنن ابي داود/تفرح أبواب الجمعة /حدیث: 1049]
1049۔ اردو حاشیہ:
مختلف روایات میں جمع و تطبیق کی ایک صورت یہ ہے کہ ساعت مختلف اوقات میں منتقل ہوتی رہتی ہے۔
   سنن ابی داود شرح از الشیخ عمر فاروق سعدی، حدیث\صفحہ نمبر: 1049   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.