الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابي داود کل احادیث 5274 :حدیث نمبر
سنن ابي داود
کتاب: طلاق کے فروعی احکام و مسائل
Divorce (Kitab Al-Talaq)
6. باب فِي سُنَّةِ طَلاَقِ الْعَبْدِ
6. باب: غلام کی طلاق میں سنت کا بیان۔
Chapter: Regarding The Sunnah For Divorcing Slaves.
حدیث نمبر: 2189
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا محمد بن مسعود، حدثنا ابو عاصم، عن ابن جريج، عن مظاهر، عن القاسم بن محمد، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" طلاق الامة تطليقتان، وقرؤها حيضتان". قال ابو عاصم: حدثني مظاهر، حدثني القاسم، عن عائشة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، مثله، إلا انه قال:" وعدتها حيضتان". قال ابو داود: وهو حديث مجهول. قال ابو داود: الحديثان جميعا ليس العمل عليهما. قال ابو داود: مظاهر ليس بمعروف. قال ابو داود: هذا حديث مجهول.
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَسْعُودٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ مُظَاهِرٍ، عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" طَلَاقُ الْأَمَةِ تَطْلِيقَتَانِ، وَقُرْؤُهَا حَيْضَتَانِ". قَالَ أَبُو عَاصِمٍ: حَدَّثَنِي مُظَاهِرٌ، حَدَّثَنِي الْقَاسِمُ، عَنْ عَائِشَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مِثْلَهُ، إِلَّا أَنَّهُ قَالَ:" وَعِدَّتُهَا حَيْضَتَانِ". قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ حَدِيثٌ مَجْهُولٌ. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: الْحَدِيثَانِ جَمِيعًا لَيْسَ الْعَمَلُ عَلَيْهِمَا. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: مُظَاهِرٌ لَيْسَ بِمَعْرُوفٍ. قَالَ أَبُو دَاوُدَ: هَذَا حَدِيثٌ مَجْهُولٌ.
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لونڈی کی طلاق دو ہیں اور اس کے قروء دو حیض ہیں۔ ابوعاصم کہتے ہیں: مجھ سے مظاہر نے بیان کیا وہ کہتے ہیں: مجھ سے قاسم نے انہوں نے ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے انہوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مثل روایت کیا ہے، لیکن اس میں ہے کہ اس کی عدت دو حیض ہے۔ ابوداؤد کہتے ہیں: یہ مجہول حدیث ہے۔

تخریج الحدیث: «‏‏‏‏سنن الترمذی/الطلاق 7 (1182)، سنن ابن ماجہ/الطلاق 30 (2080)، (تحفة الأشراف: 17555)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الطلاق 17 (2340) (ضعیف)» ‏‏‏‏

Narrated Aishah, Ummul Muminin: The Prophet ﷺ said: The divorce of a slave-woman consists in saying it twice and her waiting period is two menstrual courses (qur') Abu Asim said: A similar tradition has been narrated to me by Muzahir and al-Qasim on the authority of Aishah from the Prophet ﷺ, except that he said: And her waiting period ('iddah) is two courses. Abu Dawud said: This tradition is obscure.
USC-MSA web (English) Reference: Book 12 , Number 2184


قال الشيخ الألباني: ضعيف

قال الشيخ زبير على زئي: ضعيف
إسناده ضعيف
ترمذي (1182) ابن ماجه (2080)
مظاهر: ضعيف (تق: 6721)
انوار الصحيفه، صفحه نمبر 82
   جامع الترمذي1182عائشة بنت عبد اللهطلاق الأمة تطليقتان وعدتها حيضتان
   سنن أبي داود2189عائشة بنت عبد اللهطلاق الأمة تطليقتان وقرؤها حيضتان
   سنن ابن ماجه2080عائشة بنت عبد اللهطلاق الأمة تطليقتان وقرؤها حيضتان
   سنن ابن ماجه2080عائشة بنت عبد اللهطلاق الأمة تطليقتان وقرؤها حيضتان
   بلوغ المرام956عائشة بنت عبد اللهطلاق الامة تطليقتان وعدتها حيضتان

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2080  
´لونڈی کی طلاق اور عدت کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لونڈی کی دو طلاقیں ہیں، اور اس کی عدت دو حیض ہے۔‏‏‏‏ ابوعاصم کہتے ہیں کہ میں نے مظاہر بن اسلم سے اس حدیث کا ذکر کیا اور ان سے عرض کیا کہ یہ حدیث آپ مجھ سے ویسے ہی بیان کریں جیسے کہ آپ نے ابن جریج سے بیان کی ہے، تو انہوں نے مجھے «قاسم عن عائشہ» کے طریق سے بتایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لونڈی کے لیے دو طلاقیں ہیں اور اس کی عدت دو حیض ہے۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الطلاق/حدیث: 2080]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
امام مالک نے موطأ میں حضرت عثمان‘ حضرت زید بن ثابت اور حضرت عبداللہ بن عمر ؓٓ کے فتوے ذکر کیے ہیں کہ غلام دو طلاقیں دے سکتا ہے اور لونڈی کی عدت دو حیض ہے‘ یعنی طلاق میں خاوند کی آزادی اور غلامی کا اعتبار ہو گا اور عدت میں عورت کا‘ یعنی آزاد عورت کی عدت تین حیض اور لونڈی کی عدت دو حیض ہوں گے۔ (موطأ إمام مالك‘ الطلاق‘باب ما جاء فی طلاق العبد: 2/ 118)
بہر حال مذکورہ دونوں احادیث ضعیف ہیں‘ تاہم آثار صحابہ سے یہی بات ثابت ہے کہ غلام اگر اپنی بیوی کوطلاق دے گا، چاہے وہ بیوی آزاد ہو یا لونڈی تو اس کے لیے دو طلاقیں ہی تین طلاقوں کے قائم مقام ہوں گی۔
اور مختلف اوقات میں دینے کے بعد وہ رجوع نہیں کر سکتا‘ تاآنکہ وہ مطلقہ عورت کسی دوسری جگہ باقاعدہ نکاح نہ کرے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 2080   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 1182  
´لونڈی کے لیے دو ہی طلاق ہونے کا بیان۔`
ام المؤمنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: لونڈی کے لیے دو ہی طلاق ہے اور اس کی عدت دو حیض ہے۔‏‏‏‏ [سنن ترمذي/كتاب الطلاق واللعان/حدیث: 1182]
اردو حاشہ:
نوٹ:
(سند میں مظاہرضعیف ہیں)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 1182   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.