الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ابن ماجه کل احادیث 4341 :حدیث نمبر
سنن ابن ماجه
کتاب: زہد و ورع اور تقوی کے فضائل و مسائل
Chapters on Zuhd
39. بَابُ : صِفَةِ الْجَنَّةِ
39. باب: جنت کے احوال و صفات کا بیان۔
حدیث نمبر: 4338
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا محمد بن بشار , حدثنا معاذ بن هشام , حدثنا ابي , عن عامر الاحول , عن ابي الصديق الناجي , عن ابي سعيد الخدري , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" المؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة , كان حمله ووضعه في ساعة واحدة كما يشتهي".
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ , حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ , حَدَّثَنَا أَبِي , عَنْ عَامِرٍ الْأَحْوَلِ , عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ , عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" الْمُؤْمِنُ إِذَا اشْتَهَى الْوَلَدَ فِي الْجَنَّةِ , كَانَ حَمْلُهُ وَوَضْعُهُ فِي سَاعَةٍ وَاحِدَةٍ كَمَا يَشْتَهِي".
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن جب جنت میں اولاد کی خواہش کرے گا، تو حمل اور وضع حمل اس کی خواہش کے موافق سب ایک گھڑی میں ہو جائے گا۔

تخریج الحدیث: «سنن الترمذی/صفة الجنة 23 (2563)، (تحفة الأشراف: 3977)، وقد أخرجہ: مسند احمد (3/8009)، سنن الدارمی/الرقاق 110 (2876) (صحیح)» ‏‏‏‏

قال الشيخ الألباني: صحيح
   جامع الترمذي2563سعد بن مالكالمؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة كان حمله ووضعه وسنه في ساعة كما يشتهي
   سنن ابن ماجه4338سعد بن مالكالمؤمن إذا اشتهى الولد في الجنة كان حمله ووضعه في ساعة واحدة كما يشتهي

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث4338  
´جنت کے احوال و صفات کا بیان۔`
ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن جب جنت میں اولاد کی خواہش کرے گا، تو حمل اور وضع حمل اس کی خواہش کے موافق سب ایک گھڑی میں ہو جائے گا۔‏‏‏‏ [سنن ابن ماجه/كتاب الزهد/حدیث: 4338]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
جنت میں اسباب و نتائج کا وہ سلسلہ نہیں جو اللہ نے دنیا مین قائم کیا ہے۔
اس لیے ہر خواہش کی تکمیل فورا ہو جائے گی۔

(2)
اللہ تعالی جسے چاہے بغیر اعمال کے جنت میں داخل کر سکتا ہے۔
جیسے جنت کی حوریں اور خادم غلمان وہیں پیدا کیے گئے ہیں۔
اسی طرح جنت میں پیدا ہو نے والا بچہ پیدائشی جنتی ھو گا۔

(3)
جنت میں داخل کرنا اللہ کا فضل ہے اور سبب کے لیے ضروری نہیں کہ اس کا کوئی سبب یا عمل وغیرہ ہو۔
جبکہ جہنم میں داخلہ ایک سزا ہے اور سزا بغیر جرم کے نہیں ملتی لہٰذا کسی کو بغیر جرم کے جہنم میں داخل نہیں کیا جائے گا۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث\صفحہ نمبر: 4338   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.