الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: حج کے احکام و مناسک
The Book of Hajj
112. بَابُ : حُرْمَةِ الْحَرَمِ
112. باب: حرم کی حرمت و تقدس کا بیان۔
Chapter: The Sanctity Of The Sanctuary
حدیث نمبر: 2880
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا عمران بن بكار، قال: حدثنا بشر، اخبرني ابي، عن الزهري، اخبرني سحيم، انه سمع ابا هريرة يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يغزو هذا البيت جيش، فيخسف بهم بالبيداء".
أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ بَكَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا بِشْرٌ، أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي سُحَيْمٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يَغْزُو هَذَا الْبَيْتَ جَيْشٌ، فَيُخْسَفُ بِهِمْ بِالْبَيْدَاءِ".
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس گھر سے یعنی بیت اللہ سے لڑنے ایک لشکر آئے گا ۱؎ تو اسے بیداء میں دھنسا دیا جائے گا۔

تخریج الحدیث: «تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: 12928) (صحیح)»

وضاحت:
۱؎: مدینہ کے قریب ایک میدان ہے جو اسی نام سے معروف ہے۔

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث2880  
´حرم کی حرمت و تقدس کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس گھر سے یعنی بیت اللہ سے لڑنے ایک لشکر آئے گا ۱؎ تو اسے بیداء میں دھنسا دیا جائے گا۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب مناسك الحج/حدیث: 2880]
اردو حاشہ:
(1) بیداء سے مراد ایسا بنجر اور بے آباد مقام ہے جو مکہ اور مدینہ کے درمیان واقع ہے۔
(2) سابقہ زمانے میں بعض امراء کا حدود حرم میں جنگ وجدال کرنا درست نہیں تھا۔ البتہ اللہ تعالیٰ ان غلطیوں سے درگزر فرمائے، نیز ان کا مقصد بیت اللہ کی حرمت کی پامالی اور اس پر حملے کا پروگرام نہیں تھا۔
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 2880   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.