الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن نسائي کل احادیث 5761 :حدیث نمبر
سنن نسائي
کتاب: زینت اور آرائش کے احکام و مسائل
74. بَابُ : الطِّيبِ
74. باب: خوشبو کا بیان۔
Chapter: Perfume
حدیث نمبر: 5262
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب
اخبرنا إسحاق بن إبراهيم، قال: انبانا جرير، عن ابن عجلان، عن بكير. ح وانبانا عبيد الله بن سعيد، قال: حدثنا يحيى، عن ابن عجلان، قال: حدثني بكير بن عبد الله بن الاشج، عن بسر بن سعيد، عن زينب امراة عبد الله، قالت: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا شهدت إحداكن العشاء فلا تمس طيبا".
أَخْبَرَنَا إِسْحَاق بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ بُكَيْرٍ. ح وَأَنْبَأَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، قَالَ: حَدَّثَنِي بُكَيْرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَاءَ فَلَا تَمَسَّ طِيبًا".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم (عورتوں) میں سے کوئی جب عشاء کو آئے تو خوشبو نہ لگائے۔

تخریج الحدیث: «انظر حدیث رقم: 5132 (حسن صحیح)»

قال الشيخ الألباني: حسن صحيح

قال الشيخ زبير على زئي: حسن

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  فوائد ومسائل از الشيخ حافظ محمد امين حفظ الله سنن نسائي تحت الحديث5262  
´خوشبو کا بیان۔`
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی زینب رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم (عورتوں) میں سے کوئی جب عشاء کو آئے تو خوشبو نہ لگائے۔‏‏‏‏ [سنن نسائي/كتاب الزاينة (من المجتبى)/حدیث: 5262]
اردو حاشہ:
گویا گھر کے اندر اپنے خاوند کے سامنے خوشبو لگاسکتی ہے۔ طیب سے مراد زینت بھی ہو سکتی ہے کہ مسجد کو جاتے وقت زینت بھی نہ لگائے بلکہ شادہ حالت اور سادہ کپڑوں میں جائے تاکہ کسی کے لیے فتنے کا باعث نہ ہو۔ (تفصیل کےلیے دیکھیے احادیث:5130سے 5135۔)
   سنن نسائی ترجمہ و فوائد از الشیخ حافظ محمد امین حفظ اللہ، حدیث\صفحہ نمبر: 5262   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.