الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
سنن ترمذي کل احادیث 3956 :حدیث نمبر
سنن ترمذي
کتاب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے احکامات اور فیصلے
The Chapters On Judgements From The Messenger of Allah
25. باب فِيمَنْ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ
25. باب: باپ کی بیوی سے شادی کرنے والے پر وارد سختی کا بیان۔
حدیث نمبر: 1362
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا ابو سعيد الاشج، حدثنا حفص بن غياث , عن اشعث , عن عدي بن ثابت , عن البراء، قال: مر بي خالي ابو بردة بن نيار ومعه لواء , فقلت: اين تريد , قال: " بعثني رسول الله صلى الله عليه وسلم إلى رجل تزوج امراة ابيه , ان آتيه براسه ". قال: وفي الباب , عن قرة المزني. قال ابو عيسى: حديث البراء حديث حسن غريب , وقد روى محمد بن إسحاق , هذا الحديث عن عدي بن ثابت , عن عبد الله بن يزيد , عن البراء , وقد روي هذا الحديث عن اشعث , عن عدي , عن يزيد بن البراء , عن ابيه , وروي عن اشعث , عن عدي , عن يزيد بن البراء , عن خاله , عن النبي صلى الله عليه وسلم.حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الْأَشَجُّ، حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ , عَنْ أَشْعَثَ , عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ الْبَرَاءِ، قَالَ: مَرَّ بِي خَالِي أَبُو بُرْدَةَ بْنُ نِيَارٍ وَمَعَهُ لِوَاءٌ , فَقُلْتُ: أَيْنَ تُرِيدُ , قَالَ: " بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى رَجُلٍ تَزَوَّجَ امْرَأَةَ أَبِيهِ , أَنْ آتِيَهُ بِرَأْسِهِ ". قَالَ: وَفِي الْبَاب , عَنْ قُرَّةَ الْمُزَنِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ الْبَرَاءِ حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ , وَقَدْ رَوَى مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق , هَذَا الْحَدِيثَ عن عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ , عَنْ الْبَرَاءِ , وَقَدْ رُوِيَ هَذَا الْحَدِيثُ عَنْ أَشْعَثَ , عَنْ عَدِيٍّ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْبَرَاءِ , عَنْ أَبِيهِ , وَرُوِي عن أَشْعَثَ , عَنْ عَدِيٍّ , عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْبَرَاءِ , عَنْ خَالِهِ , عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
براء رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میرے ماموں ابوبردہ بن نیار رضی الله عنہ میرے پاس سے گزرے اور ان کے ہاتھ میں ایک جھنڈا تھا، میں نے پوچھا: آپ کہاں کا ارادہ رکھتے ہیں؟ کہا: مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک ایسے شخص کے پاس بھیجا ہے جس نے اپنے باپ کی (دوسری) بیوی سے شادی کر رکھی ہے تاکہ میں اس کا سر لے کر آؤں۔
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- براء کی حدیث حسن غریب ہے،
۲- محمد بن اسحاق نے بھی اس حدیث کو عدی بن ثابت سے اور عدی نے عبداللہ بن یزید سے اور عبداللہ نے براء رضی الله عنہ سے روایت کی ہے،
۳- یہ حدیث اشعث سے بھی مروی ہے انہوں نے عدی سے اور عدی نے یزید بن براء سے اور یزید نے براء رضی الله عنہ سے روایت کی ہے،
۴- نیز یہ اشعث سے مروی ہے انہوں نے عدی سے اور عدی نے یزید بن البراء سے اور یزید نے اپنے ماموں سے اور ان کے ماموں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی ہے،
۵- اس باب میں قرہ مزنی سے بھی روایت ہے۔

تخریج الحدیث: «سنن ابی داود/ الحدود 27 (4456)، 4457)، سنن النسائی/النکاح 58 (3333)، سنن ابن ماجہ/الحدود 35 (2607)، (تحفة الأشراف: 15534)، و مسند احمد (4/292، 295، 297) (صحیح)»

قال الشيخ الألباني: صحيح، ابن ماجة (2607)
   جامع الترمذي1362رجل تزوج امرأة أبيه أن آتيه برأسه


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.