الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیونکر شروع ہوئی
The Book of The Beginning of Creation
6. بَابُ ذِكْرِ الْمَلاَئِكَةِ:
6. باب: فرشتوں کا بیان۔
(6) Chapter. The reference to angels.
حدیث نمبر: 3209
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن سلام، اخبرنا مخلد، اخبرنا ابن جريج، قال: اخبرني موسى بن عقبة، عن نافع، قال: قال ابو هريرة رضي الله عنه، عن النبي صلى الله عليه وسلم، وتابعه ابو عاصم، عن ابن جريج، قال: اخبرني موسى بن عقبة، عن نافع، عن ابي هريرة، عن النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إذا احب الله العبد نادى جبريل إن الله يحب فلانا فاحببه فيحبه جبريل، فينادي جبريل في اهل السماء إن الله يحب فلانا فاحبوه فيحبه اهل السماء، ثم يوضع له القبول في الارض".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ، أَخْبَرَنَا مَخْلَدٌ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، قَالَ: قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَتَابَعَهُ أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِذَا أَحَبَّ اللَّهُ الْعَبْدَ نَادَى جِبْرِيلَ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحْبِبْهُ فَيُحِبُّهُ جِبْرِيلُ، فَيُنَادِي جِبْرِيلُ فِي أَهْلِ السَّمَاءِ إِنَّ اللَّهَ يُحِبُّ فُلَانًا فَأَحِبُّوهُ فَيُحِبُّهُ أَهْلُ السَّمَاءِ، ثُمَّ يُوضَعُ لَهُ الْقَبُولُ فِي الْأَرْضِ".
ہم سے محمد بن سلام نے بیان کیا، کہا ہم کو مخلد نے خبر دی، انہیں ابن جریج نے خبر دی، کہا کہ مجھے موسیٰ بن عقبہ نے خبر دی، انہیں نافع نے، انہوں نے بیان کیا کہ ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ اور اس روایت کی متابعت ابوعاصم نے ابن جریج سے کی ہے کہ مجھے موسیٰ بن عقبہ نے خبر دی انہیں نافع نے اور ان سے ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے محبت کرتا ہے تو جبرائیل علیہ السلام سے فرماتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے محبت کرتا ہے۔ تم بھی اس سے محبت رکھو، چنانچہ جبرائیل علیہ السلام بھی اس سے محبت رکھنے لگتے ہیں۔ پھر جبرائیل علیہ السلام تمام اہل آسمان کو پکار دیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے محبت رکھتا ہے۔ اس لیے تم سب لوگ اس سے محبت رکھو، چنانچہ تمام آسمان والے اس سے محبت رکھنے لگتے ہیں۔ اس کے بعد روئے زمین والے بھی اس کو مقبول سمجھتے ہیں۔

Narrated Abu Huraira: The Prophet said, "If Allah loves a person, He calls Gabriel saying, 'Allah loves so and-so; O Gabriel! Love him.' Gabriel would love him and make an announcement amongst the inhabitants of the Heaven. 'Allah loves so-and-so, therefore you should love him also,' and so all the inhabitants of the Heaven would love him, and then he is granted the pleasure of the people on the earth."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 54, Number 431

   صحيح البخاري3209عبد الرحمن بن صخرإذا أحب الله العبد نادى جبريل إن الله يحب فلانا فأحببه فيحبه جبريل فينادي جبريل في أهل السماء إن الله يحب فلانا فأحبوه فيحبه أهل السماء ثم يوضع له القبول في الأرض
   صحيح البخاري6040عبد الرحمن بن صخرإذا أحب الله عبدا نادى جبريل إن الله يحب فلانا فأحبه فيحبه جبريل فينادي جبريل في أهل السماء إن الله يحب فلانا فأحبوه فيحبه أهل السماء ثم يوضع له القبول في أهل الأرض
   صحيح البخاري7485عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدا نادى جبريل إن الله قد أحب فلانا فأحبه فيحبه جبريل ثم ينادي جبريل في السماء إن الله قد أحب فلانا فأحبوه فيحبه أهل السماء ويوضع له القبول في أهل الأرض
   صحيح مسلم6705عبد الرحمن بن صخرإذا أحب عبدا دعا جبريل فقال إني أحب فلانا فأحبه قال فيحبه جبريل ثم ينادي في السماء فيقول إن الله يحب فلانا فأحبوه فيحبه أهل السماء قال ثم يوضع له القبول في الأرض وإذا أبغض عبدا دعا جبريل فيقول إني أبغض فلانا فأبغضه قال فيبغضه جبريل ثم ينادي في أهل السماء
   جامع الترمذي3161عبد الرحمن بن صخرإذا أحب الله عبدا نادى جبريل إني قد أحببت فلانا فأحبه قال فينادي في السماء ثم تنزل له المحبة في أهل الأرض فذلك قول الله إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات سيجعل لهم الرحمن ودا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3161  
´سورۃ مریم سے بعض آیات کی تفسیر۔`
ابوہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب اللہ کسی بندے کو پسند کرتا ہے تو جبرائیل کو بلا کر کہتا ہے: میں نے فلاں کو اپنا حبیب بنا لیا ہے تم بھی اس سے محبت کرو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: پھر جبرائیل آسمان میں اعلان کر دیتے ہیں، اور پھر زمین والوں کے دلوں میں محبت پیدا ہو جاتی ہے، یہی ہے اللہ تعالیٰ کے قول: «إن الذين آمنوا وعملوا الصالحات سيجعل لهم الرحمن ودا» اس میں شک نہیں کہ جو لوگ ایمان لاتے ہیں، اور نیک عمل کرتے ہیں اللہ ان کے لیے (لوگوں کے دلوں میں) محبت پیدا کر دے گا (مریم: ۹۶)، کا م۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3161]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس میں شک نہیں کہ جولوگ ایمان لاتے ہیں،
اور نیک عمل کرتے ہیں اللہ ان کے لیے (لوگوں کے دلوں میں) محبت پیداکردے گا (مریم: 96)
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 3161   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3209  
3209. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ بندے سے محبت کرتا ہے تو حضرت جبرئیل ؑ کو آواز دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص کو دوست رکھتا ہے، لہذا تم بھی اسے دوست رکھو، تو حضرت جبرئیل ؑ اس کو دوست رکھتے ہیں۔ پھرحضرت جبرئیل ؑ تمام اہل آسمان میں اعلان کردیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے محبت کرتا ہے لہذا تم بھی اس سے محبت رکھو، چنانچہ تمام اہل آسمان اس سے محبت رکھتے ہیں۔ پھر زمین میں بھی اس کی مقبولیت رکھ دی جاتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3209]
حدیث حاشیہ:
اسماعیل کی روایت میں اتنا زیادہ ہے کہ جب اللہ کسی بندے سے دشمنی کرتا ہے تو جبرئیل ؑ سے ظاہر کرتا ہے پھر جبرئیل ؑ اور سارے فرشتے اس کے دشمن ہوجاتے ہیں یہاں تک کہ روئے زمین پر اس کے لیے برائی پھیل جاتی ہے۔
اس حدیث سے اللہ کے کام میں آواز اور پکار ثابت ہوئی اور ان لوگوں کا رد ہوا جو کہتے ہیں کہ اللہ کے کلام میں صوت اور حرف نہیں ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3209   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3209  
3209. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: جب اللہ تعالیٰ بندے سے محبت کرتا ہے تو حضرت جبرئیل ؑ کو آواز دیتا ہے کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص کو دوست رکھتا ہے، لہذا تم بھی اسے دوست رکھو، تو حضرت جبرئیل ؑ اس کو دوست رکھتے ہیں۔ پھرحضرت جبرئیل ؑ تمام اہل آسمان میں اعلان کردیتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے محبت کرتا ہے لہذا تم بھی اس سے محبت رکھو، چنانچہ تمام اہل آسمان اس سے محبت رکھتے ہیں۔ پھر زمین میں بھی اس کی مقبولیت رکھ دی جاتی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3209]
حدیث حاشیہ:

اس روایت کا دوسراحصہ یہ ہے کہ جب اللہ تعالیٰ کسی بندے سے عداوت رکھتا ہے تو حضرت جبرئیل ؑ کو آواز دیتا ہے کہ میں فلاں شخص سے عداوت رکھتا ہوں تو بھی اس سے عداوت رکھ توجبرئیل ؑ اس سے دشمنی رکھتے ہیں۔
پھرحضرت جبرئیل ؑ تمام اہل آسمان میں اعلان کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ فلاں شخص سے دشمنی رکھتاہے، لہذا تم بھی اس سے عداوت رکھو، چنانچہ تمام اہل آسمان اس سے عداوت رکھتے ہیں۔
پھر اس کے متعلق یہ نفرت وعداوت زمین میں بھی رکھ دی جاتی ہے۔
(عمدة القاری: 573/10)

ا س سے معلوم ہوا کہ جس شخص کے متعلق لوگوں کے دلوں میں بغض ہو وہ اللہ کے نزدیک بھی مبغوض ہوتاہے۔

اس حدیث میں اہل آسمان سے مراد فرشتے ہیں جو اللہ تعالیٰ کے ہاں اس کی عبادت میں مصروف رہتے ہیں۔

امام بخاری ؒ نے اس حدیث سے فرشتوں کا وجود ثابت کیا ہے کہ وہ اللہ کی مخلوق ہیں اوران کا مسکن آسمان میں ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3209   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.