الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انبیاء علیہم السلام کے بیان میں
The Book of The Stories of The Prophets
50. بَابُ مَا ذُكِرَ عَنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ:
50. باب: بنی اسرائیل کے واقعات کا بیان۔
(50) Chapter. What has been said about Bani Israel.
حدیث نمبر: 3453
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني بشر بن محمد، اخبرنا عبد الله، اخبرني معمر ويونس، عن الزهري، قال: اخبرني عبيد الله بن عبد الله، ان عائشة وابن عباس رضي الله عنهم، قالا:" لما نزل برسول الله صلى الله عليه وسلم طفق يطرح خميصة على وجهه فإذا اغتم كشفها عن وجهه، فقال: وهو كذلك لعنة الله على اليهود والنصارى اتخذوا قبور انبيائهم مساجد يحذر ما صنعوا".حَدَّثَنِي بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، أَخْبَرَنِي مَعْمَرٌ وَيُونُسُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ عَائِشَةَ وَابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمْ، قَالَا:" لَمَّا نَزَلَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَفِقَ يَطْرَحُ خَمِيصَةً عَلَى وَجْهِهِ فَإِذَا اغْتَمَّ كَشَفَهَا عَنْ وَجْهِهِ، فَقَالَ: وَهُوَ كَذَلِكَ لَعْنَةُ اللَّهِ عَلَى الْيَهُودِ وَالنَّصَارَى اتَّخَذُوا قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ مَسَاجِدَ يُحَذِّرُ مَا صَنَعُوا".
مجھ سے بشر بن محمد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم کو عبداللہ نے خبر دی، انہوں نے کہا مجھ کو معمر اور یونس نے خبر دی، ان سے زہری نے بیان کیا، انہیں عبیداللہ بن عبداللہ نے خبر دی کہ عائشہ رضی اللہ عنہا اور ابن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پر نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی چادر چہرہ مبارک پر باربار ڈال لیتے پھر جب شدت بڑھتی تو اسے ہٹا دیتے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسی حالت میں فرمایا تھا، اللہ کی لعنت ہو یہود و نصاریٰ پر کہ انہوں نے اپنے انبیاء کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس امت کو ان کے کئے سے ڈرانا چاہتے تھے۔

Narrated `Aisha and Ibn `Abbas: On his death-bed Allah's Apostle put a sheet over his-face and when he felt hot, he would remove it from his face. When in that state (of putting and removing the sheet) he said, "May Allah's Curse be on the Jews and the Christians for they build places of worship at the graves of their prophets." (By that) he intended to warn (the Muslim) from what they (i.e. Jews and Christians) had done.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 4, Book 55, Number 660


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3453  
3453. حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے بیان کیا: جب رسول اللہ ﷺ پر نزع کی حالت طاری ہوئی تو آپ اپنی چادر چہرہ مبارک پر بار بار ڈال لیتے، جب گھبراہٹ محسوس ہوتی تو اسے ہٹا دیتے تھے۔ آپ ﷺ نے اسی حالت میں فرمایا: اللہ تعالیٰ یہود و نصاریٰ پر لعنت کرے، انھوں نے اپنے انبیاء ؑ کی قبروں کو سجدہ گاہ بنا لیا۔ آپ اس بیان سے اپنی امت کو ان کے فعل شنیع (برے کام) سے بچانا چاہتے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3453]
حدیث حاشیہ:
اس حدیث میں بنی اسرائیل یہود و نصاریٰ کا ایک کردار بیان ہوا ہے کہ انھوں نے اپنے انبیاء ؑ اور صالحین کی قبروں کو عبادت گاہ بنالیا۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا:
میری قبر پر اس طرح جمگھٹانہ کرنا اور اس پر جشن کا ساسماں نہ پیدا کرنا جبکہ علامہ حالی نے کہا ہے۔
بنانا نہ تربت کو میری صنم تم۔
افسوس! نام نہاد مسلمانوں نے قبروں اور مزاروں کے ساتھ وہی کچھ کردکھایا ہے جس سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا تھا اور حدیث میں جس طرح خطرے کا اظہار کیا تھا اس کے مطابق عمل کرکے اپنی تباہی کا سامان پیدا کیا ہے۔
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3453   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.