الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
30. بَابُ إِسْلاَمُ أَبِي بَكْرٍ الصِّدِّيقِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ:
30. باب: ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کے اسلام قبول کرنے کا بیان۔
(30) Chapter. The conversion of Abu Bakr As-Siddiq to Islam.
حدیث نمبر: 3857
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد الله بن حماد الآملي، قال: حدثني يحيى بن معين، حدثنا إسماعيل بن مجالد، عن بيان، عن وبرة، عن همام بن الحارث، قال: قال عمار بن ياسر:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم وما معه إلا خمسة اعبد وامراتان وابو بكر".حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حَمَّادٍ الْآمُلِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُجَالِدٍ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ وَبَرَةَ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: قَالَ عَمَّارُ بْنُ يَاسِرٍ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا مَعَهُ إِلَّا خَمْسَةُ أَعْبُدٍ وَامْرَأَتَانِ وَأَبُو بَكْرٍ".
مجھ سے عبداللہ بن حماد آملی نے بیان کیا، کہا کہ مجھ سے یحییٰ بن معین نے بیان کیا، کہا ہم سے اسماعیل بن مجالد نے بیان کیا، ان سے بیان نے، ان سے وبرہ نے ان سے ہمام بن حارث نے بیان کیا کہ عمار بن یاسر رضی اللہ عنہما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس حالت میں بھی دیکھا ہے جب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ پانچ غلام، دو عورتوں اور ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہم کے سوا اور کوئی (مسلمان) نہیں تھا۔

Narrated `Ammar bin Yasir: I saw Allah's Apostle , and the only converts (to Islam) with him, were five slaves, two women and Abu Bakr.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 197

   صحيح البخاري3660عمار بن ياسرما معه إلا خمسة أعبد وامرأتان وأبو بكر
   صحيح البخاري3857عمار بن ياسرما معه إلا خمسة أعبد وامرأتان وأبو بكر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 3857  
3857. حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جبکہ آپ کے ہمراہ صرف پانچ غلام، دو عورتیں اور ابوبکر ؓ تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3857]
حدیث حاشیہ:
حضرت ابو بکر صدیق ؓ واقعہ اصحاب الفیل سے دو سال قبل مکہ میں پیدا ہوئے اور جمادی الآ خر13ھ میں بعمر 63سال انتقال فرمایا۔
مدت خلافت دو سال چار ماہ ہے۔
پانچ غلام حضرت بلال، حضرت زید، حضرت عامر اورابو فکیہ اور عبید تھے اور دو عورتیں حضرت خدیجہ اور ام ایمن یا سمیہ ؓ۔
حضرت ابو بکر کوصدیق اس لئے کہا گیا کہ انہوں نے جاہلیت کے زمانے میں بھی نہ کبھی جھوٹ بولا نہ بت پرستی کی۔
قاضی ابو الحسین نے اپنی سند سے روایت کیا ہے کہ ان کے باپ ابو قحا فہ ایک روز ان کو بت خانے میں لے گئے اور کہنے لگے کہ بت کو سجدہ کرلو۔
وہ کہہ کر چلے گئے۔
حضرت ابو بکر فرماتے ہیں کہ میں ایک بت کے پاس گیا اور اس سے میں نے کہا کہ میں بھوکا ہوں مجھ کو کھانا دے۔
اس نے کچھ جواب نہ دیا۔
پھر میں نے کہا کہ میں ننگا ہوں، مجھ کو کپڑ ا پہنادے۔
اس بت نے پھر بھی کچھ جواب نہ دیا۔
آخر میں نے ایک پتھر اٹھا یا اور کہا کہ اگر تو خدا ہے تو اپنے آ پ کو مجھ سے بچا۔
یہ کہہ کر میں نے وہ پتھر اس پر مارا اور میں وہیں سوگیا۔
اتنے مین میرے باپ آ گئے اور کہنے لگے بیٹا یہ کیا کرتے ہو؟ میں نے کہا جو کچھ دیکھ رہے ہو۔
و ہ مجھ کو میری والدہ کے پاس لائے اور ان سے سارا حال بیان کیا۔
انہوں نے کہا میرے بیٹے سے کچھ مت بول اللہ تعالیٰ نے اس کی وجہ سے مجھ سے بات کی جب یہ پیٹ میں تھا اور مجھ کو درد ہونے لگا تو میں نے ایک ہاتف سے سنا کہ اللہ کی بندی خوش ہو جا۔
تجھ کو ایک آزاد لڑکا ملے گا جس کانام آسمان میں صدیق ہے وہ حضرت محمد ﷺ کا صاحب اور رفیق ہوگا۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 3857   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3857  
3857. حضرت عمار بن یاسر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جبکہ آپ کے ہمراہ صرف پانچ غلام، دو عورتیں اور ابوبکر ؓ تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3857]
حدیث حاشیہ:

سب سے پہلے رسول اللہ ﷺ کے ہاتھ پر ایمان لانے والے پانچ غلام:
حضرت بلال ؓ، حضرت زید ؓ، حضرت عامر ؓ، حضرت ابوفکیہ ؓ اور حضرت عبید ؓ ہیں۔
اور دوعورتیں حضرت خدیجہ ؓ اور حضرت ام ایمن ؓ یا حضرت سمیہ ؓ ہیں۔

یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ سب سے پہلے مسلمان ہوئے کیونکہ حضرت عمار ؓ بیان کرتے ہیں کہ آدمیوں میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ صرف ابوبکر ؓ تھے اور حضرت بلال ؓ کو بھی آپ ہی نے خرید کر آزاد کیا تھا تاکہ انھیں مشرکین کی تکالیف سے چھٹکارا ملے جوانھیں اسلام کی وجہ سے دی جاتی تھیں۔
(فتح الباري: 214/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3857   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.