الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: انصار کے مناقب
The Merits of Al-Ansar
46. بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ الْمَدِينَةَ:
46. باب: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ میں آنا۔
(46) Chapter. The arrival of the Prophet and his companions at Al-Madina.
حدیث نمبر: 3927
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثني عبد الله بن محمد، حدثنا هشام، اخبرنا معمر، عن الزهري، حدثني عروة بن الزبير، ان عبيد الله بن عدي بن الخيار،اخبره دخلت على عثمان. ح وقال بشر بن شعيب، حدثني ابي، عن الزهري، حدثني عروة بن الزبير، ان عبيد الله بن عدي بن خيار اخبره، قال: دخلت على عثمان فتشهد، ثم قال:" اما بعد فإن الله بعث محمدا صلى الله عليه وسلم بالحق , وكنت ممن استجاب لله ولرسوله , وآمن بما بعث به محمد صلى الله عليه وسلم , ثم هاجرت هجرتين ونلت صهر رسول الله صلى الله عليه وسلم , وبايعته فوالله ما عصيته ولا غششته حتى توفاه الله". تابعه إسحاق الكلبي، حدثني الزهري مثله.حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ،أَخْبَرَهُ دَخَلْتُ عَلَى عُثْمَانَ. ح وَقَالَ بِشْرُ بْنُ شُعَيْبٍ، حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عُبَيْدَ اللَّهِ بْنَ عَدِيِّ بْنِ خِيَارٍ أَخْبَرَهُ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى عُثْمَانَ فَتَشَهَّدَ، ثُمَّ قَالَ:" أَمَّا بَعْدُ فَإِنَّ اللَّهَ بَعَثَ مُحَمَّدًا صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْحَقِّ , وَكُنْتُ مِمَّنْ اسْتَجَابَ لِلَّهِ وَلِرَسُولِهِ , وَآمَنَ بِمَا بُعِثَ بِهِ مُحَمَّدٌ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , ثُمَّ هَاجَرْتُ هِجْرَتَيْنِ وَنِلْتُ صِهْرَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , وَبَايَعْتُهُ فَوَاللَّهِ مَا عَصَيْتُهُ وَلَا غَشَشْتُهُ حَتَّى تَوَفَّاهُ اللَّهُ". تَابَعَهُ إِسْحَاقُ الْكَلْبِيُّ، حَدَّثَنِي الزُّهْرِيُّ مِثْلَهُ.
مجھ سے عبداللہ بن محمد مسندی نے بیان کیا، کہا ہم سے ہشام بن یوسف نے بیان کیا، کہا ہم کو معمر نے خبر دی، انہیں زہری نے، کہا مجھ سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا، انہیں عبیداللہ بن عدی نے خبر دی کہ میں عثمان کی خدمت میں حاضر ہوا (دوسری سند) اور بشر بن شعیب نے بیان کیا کہ مجھ سے میرے والد نے بیان کیا، ان سے زہری نے کہا، مجھ سے عروہ بن زبیر نے بیان کیا اور انہیں عبیداللہ بن عدی بن خیار نے خبر دی کہ میں عثمان رضی اللہ عنہ کی خدمت میں حاضر ہوا تو انہوں نے حمد و شہادت پڑھنے کے بعد فرمایا: امابعد! کوئی شک و شبہ نہیں کہ اللہ تعالیٰ نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو حق کے ساتھ مبعوث کیا، میں بھی ان لوگوں میں تھا جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی دعوت پر (ابتداء ہی میں) لبیک کہا اور میں ان تمام چیزوں پر ایمان لایا جنہیں لے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم مبعوث ہوئے تھے۔ پھر میں نے دو ہجرت کی اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی دامادی کا شرف مجھے حاصل ہوا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے میں نے بیعت کی اللہ کی قسم کہ میں نے آپ کی نہ کبھی نافرمانی کی اور نہ کبھی آپ سے دھوکہ بازی کی، یہاں تک کہ آپ کا انتقال ہو گیا۔ شعیب کے ساتھ اس روایت کی متابعت اسحاق کلبی نے بھی کی ہے، ان سے زہری نے اس حدیث کو اسی طرح بیان کیا۔

Narrated 'Ubaidullah bin Ad bin Khiyair: I went to `Uthman. After reciting Tashah-hud, he said,. "Then after no doubt, Allah sent Muhammad with the Truth, and I was amongst those who responded to the Call of Allah and His Prophet and believed in the message of Muhammad. Then took part in the two migrations. I became the son-in-law of Allah's Apostle and gave the pledge of allegiance to him By Allah, I never disobeyed him, nor did I deceive him till Allah took him unto Him."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 58, Number 264

   صحيح البخاري3927عثمان بن عفانبعث محمدا بالحق وكنت ممن استجاب لله ولرسوله وآمن بما بعث به محمد هاجرت هجرتين نلت صهر رسول الله بايعته فوالله ما عصيته ولا غششته حتى توفاه الله
   صحيح البخاري3872عثمان بن عفانبعث محمدا بالحق وأنزل عليه الكتاب وكنت ممن استجاب لله ورسوله وآمنت بما بعث به محمد هاجرت الهجرتين الأوليين صحبت رسول الله وبايعته والله ما عصيته ولا غششته حتى توفاه الله استخلف الله أبا بكر فوالله ما عصيته ولا غششته استخلف عمر فوالله ما عصيته ولا غششته

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3927  
3927. حضرت عبیداللہ بن عدی بن خیار سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ نے خطبہ پڑھنے کے بعد فرمایا: امابعد بےشک اللہ تعالٰی نے حضرت محمد ﷺ کو حق دے کر بھیجا اور میں ان لوگوں میں سے ہوں جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول کی دعوت پر لبیك کہا اور جو شریعت محمد ﷺ لے کر آئے تھے اس پر ایمان لائے، پھر میں نے دو ہجرتیں کیں اور رسول اللہ ﷺ کی دامادی کا شرف حاصل کیا۔ آپ کی بیعت کی۔ اللہ کی قسم! میں نے کبھی آپ کی نافرمانی نہیں کی اور نہ آپ سے خیانت ہی کا مرتکب ہوا یہاں تک کہ اللہ تعالٰی نے آپ کو فوت کر لیا۔ اسحاق کلبی نے اس حدیث کی متابعت کی ہے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3927]
حدیث حاشیہ:

حضرت عبید اللہ بن عدی بن خیار ؓ حضرت عثمان ؓ کی خدمت میں ولید بن عقبہ کی شکایت لے کر پہنچے تھے کہ وہ شراب نوشی کرتا ہے اور اس کے متعلق لوگ بہت چہ میگوئیاں کرتے ہیں۔
اس کی تفصیل حدیث3696۔
میں گزر چکی ہے۔

اس مقام پر مقصد یہ ہے کہ حضرت عثمان ؓ نے فرمایا:
میں نے دو ہجرتیں کی ہیں۔
ایک ہجرت مکہ مکرمہ سے حبشہ کی طرف اور ان کے ساتھ ان کی بیوی حضرت رقیہ بنت رسول اللہ ﷺ بھی تھیں پھر وہاں سے واپس مکہ آئے۔
دوسری ہجرت مکہ مکرمہ سے مدینہ طیبہ کی طرف۔
اس وقت بھی رفیقہ حیات حضرت رقیہ ؓ آپ کے ہمراہ تھیں اس لیے کہا گیا کہ آپ نے دو ہجرتیں کی ہیں۔

واضح رہے کہ حضرت فاطمہ ؓ اور حضرت ام کلثوم ؓ کو حضرت زید بن حارثہ اور حضرت ابو رافع ؓ مدینہ طیبہ لے کر آئے تھے۔
حضرت زینب ؓ اپنے خاوند ابو العاص ؓ کے پاس کچھ عرصہ مکہ مکرمہ میں ٹھہریں۔
(فتح الباري: 329/7، 330)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 3927   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.