الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: غزوات کے بیان میں
The Book of Al- Maghazi
30. بَابُ غَزْوَةُ الْخَنْدَقِ وَهْيَ الأَحْزَابُ:
30. باب: غزوہ خندق کا بیان جس کا دوسرا نام غزوہ احزاب ہے۔
(30) Chapter. The Ghazwa of Al-Khandaq which is called Al-Ahzab Battle.
حدیث نمبر: 4104
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا مسلم بن إبراهيم , حدثنا شعبة , عن ابي إسحاق , عن البراء رضي الله عنه , قال: كان النبي صلى الله عليه وسلم ينقل التراب يوم الخندق حتى اغمر بطنه او اغبر بطنه , يقول:" والله لولا الله ما اهتدينا , ولا تصدقنا ولا صلينا , فانزلن سكينة علينا وثبت الاقدام إن لاقينا , إن الاولى قد بغوا علينا , إذا ارادوا فتنة ابينا" , ورفع بها صوته ابينا ابينا.حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ , حَدَّثَنَا شُعْبَةُ , عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ , عَنْ الْبَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ , قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْقُلُ التُّرَابَ يَوْمَ الْخَنْدَقِ حَتَّى أَغْمَرَ بَطْنَهُ أَوِ اغْبَرَّ بَطْنُهُ , يَقُولُ:" وَاللَّهِ لَوْلَا اللَّهُ مَا اهْتَدَيْنَا , وَلَا تَصَدَّقْنَا وَلَا صَلَّيْنَا , فَأَنْزِلَنْ سَكِينَةً عَلَيْنَا وَثَبِّتِ الْأَقْدَامَ إِنْ لَاقَيْنَا , إِنَّ الْأُولَى قَدْ بَغَوْا عَلَيْنَا , إِذَا أَرَادُوا فِتْنَةً أَبَيْنَا" , وَرَفَعَ بِهَا صَوْتَهُ أَبَيْنَا أَبَيْنَا.
ہم سے مسلم بن ابراہیم نے بیان کیا، کہا ہم سے شعبہ بن حجاج نے ان سے ابواسحاق سبیعی نے اور ان سے براء بن عازب رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ غزوہ خندق میں (خندق کی کھدائی کے وقت) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مٹی اٹھا اٹھا کر لا رہے تھے۔ یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا بطن مبارک غبار سے اٹ گیا تھا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان پر یہ کلمات جاری تھے اللہ کی قسم! اگر اللہ نہ ہوتا تو ہمیں سیدھا راستہ نہ ملتا۔ نہ ہم صدقہ کرتے نہ نماز پڑھتے پس تو ہمارے دلوں پر سکینت و طمانیت نازل فرما اور اگر ہماری کفار سے مڈبھیڑ ہو جائے تو ہمیں ثابت قدمی عنایت فرما۔ جو لوگ ہمارے خلاف چڑھ آئے ہیں جب یہ کوئی فتنہ چاہتے ہیں تو ہم ان کی نہیں مانتے۔ «أبينا أبينا» (ہم ان کی نہیں مانتے۔ ہم ان کی نہیں مانتے) پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی آواز بلند ہو جاتی۔

Narrated Al-Bara: The Prophet was carrying earth on the day of Al-Khandaq till his `Abdomen was fully covered with dust, and he was saying, "By Allah, without Allah we would not have been guided, neither would we have given in charity, nor would we have prayed. So (O Allah), please send Sakina (i.e. calmness) upon us, and make our feet firm if we meet the enemy as the enemy have rebelled against us, and if they intended affliction, (i.e. want to frighten us and fight against us then we would not flee but withstand them)." The Prophet used to raise his voice saying, "Abaina! Abaina! (i.e. would not, we would not).
USC-MSA web (English) Reference: Volume 5, Book 59, Number 430

   صحيح البخاري4106براء بن عازباللهم لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأولى قد بغوا علينا وإن أرادوا فتنة أبينا قال ثم يمد صوته بآخرها
   صحيح البخاري3034براء بن عازباللهم لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأعداء قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا
   صحيح البخاري6620براء بن عازبوالله لولا الله ما اهتدينا ولا صمنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا والمشركون قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا
   صحيح البخاري4104براء بن عازبوالله لولا الله ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا وثبت الأقدام إن لاقينا إن الأولى قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا ورفع بها صوته أبينا أبينا
   صحيح البخاري7236براء بن عازبلولا أنت ما اهتدينا نحن ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا إن الألى وربما قال الملا قد بغوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا أبينا
   صحيح البخاري2836براء بن عازبلولا أنت ما اهتدينا
   صحيح مسلم4670براء بن عازبوالله لولا أنت ما اهتدينا ولا تصدقنا ولا صلينا فأنزلن سكينة علينا إن الألى قد أبوا علينا قال وربما قال إن الملا قد أبوا علينا إذا أرادوا فتنة أبينا

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4104  
4104. حضرت براء ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ خندق کے دن مٹی اٹھاتے تھے حتی کہ غبار نے آپ کا پیٹ چھپ دیا تھا یا آپ کا پیٹ غبار آلود ہو چکا تھا اور آپ یہ اشعار پڑھتے تھے: اللہ کی قسم! اگر اللہ (کا کرم) نہ ہوتا تو ہم ہدایت نہ پاتے، نہ صدقہ کرتے اور نہ نماز پڑھتے۔ (اے اللہ!) ہم پر سکون و اطمینان نازل فرما۔ اور اگر ہم دشمن کا مقابلہ کریں تو ہمیں ثابت قدم رکھ۔ بلاشبہ ان لوگوں (اہل مکہ) نے ہم پر زیادتی کی ہے۔ جب انہوں نے فتنے کا ارادہ کیا تو ہم نے صاف انکار کر دیا۔ ہم نے صاف انکار کر دیا، ہم نے صاف انکار کر دیا کہتے ہوئے آپ کی آواز بلند ہو جاتی تھی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4104]
حدیث حاشیہ:
عربوں کی عادت تھی کہ مشکل حالات میں اشعار کے ذریعے سے ان کے جذبات کو ابھارا جاتا، پھر وہ دل جمعی اور لگن سے اپنا کام سر انجام دیتے۔
رسول اللہ ﷺ نے حضرت عبد اللہ بن رواحہ ؓ کے مذکورہ بالا اشعار سے یہی کلام لیا۔
حضرت انس ؓ کی روایت کے مطابق رسول اللہ ﷺ نے یہ اشعار پڑھے۔
اے اللہ! زندگی تو بس آخرت ہی کی ہے لہٰذا تو انصار اور مہاجرین کو معاف کردے۔
اور صحابہ کرام ؓ خندق کی مٹی اپنی کمر پر لادے یہ شعر پڑھ کر رسول اللہ ﷺ کو جواب دیتے۔
ہم وہ لوگ ہیں جنھوں نے حضرت محمد ﷺ کی بیعت کی ہے اس بات پر کہ جب تک زندہ رہیں گے اسلام کی خاطرزندہ رہیں گے۔
(صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4099)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4104   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.