الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں
The Book of Commentary
26. بَابُ: {فَمَنْ شَهِدَ مِنْكُمُ الشَّهْرَ فَلْيَصُمْهُ} :
26. باب: آیت کی تفسیر میں ”پس تم میں سے جو کوئی اس مہینے کو پائے اسے چاہئیے کہ وہ مہینے بھر روزے رکھے“۔
(26) Chapter. “So whoever of you sights (the crescent on the first night of) the month (of Ramadan, i.e., is present at his home), he must observe Saum (fast) that month...” (V.2:185)
حدیث نمبر: 4507
پی ڈی ایف بنائیں اعراب English
حدثنا قتيبة , حدثنا بكر بن مضر , عن عمرو بن الحارث , عن بكير بن عبد الله , عن يزيد مولى سلمة بن الاكوع , عن سلمة , قال:لما نزلت وعلى الذين يطيقونه فدية طعام مسكين سورة البقرة آية 184 كان من اراد ان يفطر ويفتدي حتى نزلت الآية التي بعدها فنسختها , قال ابو عبد الله: مات بكير , قبل يزيد.حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ , حَدَّثَنَا بَكْرُ بْنُ مُضَرَ , عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ , عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , عَنْ يَزِيدَ مَوْلَى سَلَمَةَ بْنِ الْأَكْوَعِ , عَنْ سَلَمَةَ , قَالَ:لَمَّا نَزَلَتْ وَعَلَى الَّذِينَ يُطِيقُونَهُ فِدْيَةٌ طَعَامُ مِسْكِينٍ سورة البقرة آية 184 كَانَ مَنْ أَرَادَ أَنْ يُفْطِرَ وَيَفْتَدِيَ حَتَّى نَزَلَتِ الْآيَةُ الَّتِي بَعْدَهَا فَنَسَخَتْهَا , قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: مَاتَ بُكَيْرٌ , قَبْلَ يَزِيدَ.
ہم سے قتیبہ بن سعید نے بیان کیا، کہا ہم سے بکر بن مضر نے بیان کیا، ان سے عمرو بن حارث نے، ان سے بکیر بن عبداللہ نے، ان سے سلمہ بن اکوع کے مولیٰ یزید بن ابی عبید نے اور ان سے سلمہ بن اکوع رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ جب یہ آیت نازل ہوئی۔ «وعلى الذين يطيقونه فدية طَعام مسكين‏» تو جس کا جی چاہتا تھا روزہ چھوڑ دیتا تھا اور اس کے بدلے میں فدیہ دے دیتا تھا۔ یہاں تک کہ اس کے بعد والی آیت نازل ہوئی اور اس نے پہلی آیت کو منسوخ کر دیا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری رحمہ اللہ) نے کہا کہ بکیر کا انتقال یزید سے پہلے ہو گیا تھا۔ بکیر جو یزید کے شاگرد تھے یزید سے پہلے 120 ھ میں مر گئے تھے۔

Narrated Salama: When the Divine Revelation: "For those who can fast, they had a choice either fast, or feed a poor for every day," (2.184) was revealed, it was permissible for one to give a ransom and give up fasting, till the Verse succeeding it was revealed and abrogated it.
USC-MSA web (English) Reference: Volume 6, Book 60, Number 34


تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 4507  
4507. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب یہ آیت نازل ہوئی: "جو لوگ روزے کی طاقت رکھتے ہیں (اگر وہ نہ رکھیں) تو ان کے ذمے بطور فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔" اس کے بعد جو شخص چاہتا روزہ چھوڑ کر اس کا فدیہ دے دیتا یہاں تک کہ وہ آیت نازل ہوئی جو اس کے بعد ہے۔ اس نے پہلی آیت کو منسوخ کر دیا۔ ابو عبداللہ (امام بخاری ؒ) بیان کرتے ہیں: (راوی حدیث) بکیر بن عبداللہ (اپنے شیخ) یزید بن ابی عبید سے پہلے فوت ہو گئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4507]
حدیث حاشیہ:
اور یزید بن ابی عبید زندہ رہے146ھ یا 147ھ میں ان کا انتقال ہوا اور یہی سبب تھا کہ مکی بن ابراہیم امام بخاری کے شیخ نے یزید بن ابی عبید کو پایا۔
امام بخاری کی اکثر ثلاثی احادیث اسی طریق سے مروی ہیں۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 4507   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4507  
4507. حضرت سلمہ بن اکوع ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب یہ آیت نازل ہوئی: "جو لوگ روزے کی طاقت رکھتے ہیں (اگر وہ نہ رکھیں) تو ان کے ذمے بطور فدیہ ایک مسکین کو کھانا کھلانا ہے۔" اس کے بعد جو شخص چاہتا روزہ چھوڑ کر اس کا فدیہ دے دیتا یہاں تک کہ وہ آیت نازل ہوئی جو اس کے بعد ہے۔ اس نے پہلی آیت کو منسوخ کر دیا۔ ابو عبداللہ (امام بخاری ؒ) بیان کرتے ہیں: (راوی حدیث) بکیر بن عبداللہ (اپنے شیخ) یزید بن ابی عبید سے پہلے فوت ہو گئے تھے۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4507]
حدیث حاشیہ:

(يُطِيقُونَهُ)
کے معنی اگراستطاعت کیے جائیں تو یہ آیت منسوخ ہے جیسا کہ حضرت سلمہ بن اکوع ؓ نے فرمایا ہے اور یہ کبار صحابہ رضوان اللہ عنھم اجمعین میں سے ہیں۔
اور اس کے معنی اگر عدم استطاعت کیے جائیں تو یہ آیت منسوخ نہیں جیسا کہ حضرت ابن عباس ؓ کا مؤقف ہے۔
ان کے نزدیک یہ آیت انتہائی بوڑھے شخص کے متعلق ہے۔

شاہ ولی اللہ محدث دہلوی ؒ نے اس آیت کی ایک اور توجیہ کی ہے، فرماتے ہیں:
جو لوگ کھانا دینے کی طاقت رکھتے ہیں وہ صدقہ فطر بطور فدیہ ادا کریں لیکن اس پر یہ اعتراض ہوتا ہے کہ اس طرح مرجع سے پہلے ضمیر کا آنا لازم آتا ہے جو درست نہیں۔
اس کا جواب اس طرح دیا گیا ہے کہ طعام اگرچہ الفاظ کے اعتبار سے متاخر ہے لیکن رتبے کے لحاظ سے مقدم ہے، لہذا اس اعتراض کی کوئی حیثیت نہیں۔
اس آیت میں روزے کے احکام کے بعد صدقہ فطر کا بیان ہے جبکہ دوسری آیت میں مسائل رمضان کے بعد تکبیرات عید کا ذکر ہے۔
(الفوز الکبیر بحث نسخ)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 4507   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.