الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: لباس کے بیان میں
The Book of Dress
24. بَابُ الثِّيَابِ الْبِيضِ:
24. باب: سفید کپڑے پہننا۔
(24) Chapter. White clothes.
حدیث نمبر: 5827
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا ابو معمر، حدثنا عبد الوارث، عن الحسين، عن عبد الله بن بريدة، عن يحيى بن يعمر، حدثه، ان ابا الاسود الدؤلي، حدثه ان ابا ذر رضي الله عنه حدثه، قال: اتيت النبي صلى الله عليه وسلم وعليه ثوب ابيض، وهو نائم، ثم اتيته وقد استيقظ، فقال:" ما من عبد قال لا إله إلا الله، ثم مات على ذلك، إلا دخل الجنة"، قلت: وإن زنى وإن سرق، قال:" وإن زنى وإن سرق"، قلت: وإن زنى وإن سرق، قال:" وإن زنى وإن سرق"، قلت: وإن زنى وإن سرق، قال:" وإن زنى وإن سرق"، على رغم انف ابي ذر، وكان ابو ذر إذا حدث بهذا، قال: وإن رغم انف ابي ذر، قال ابو عبد الله: هذا عند الموت او قبله، إذا تاب وندم، وقال: لا إله إلا الله غفر له.حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، عَنْ الْحُسَيْنِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ، حَدَّثَهُ، أَنَّ أَبَا الْأَسْوَدِ الدُّؤَلِيَّ، حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ، وَهُوَ نَائِمٌ، ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدِ اسْتَيْقَظَ، فَقَالَ:" مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، ثُمَّ مَاتَ عَلَى ذَلِكَ، إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ"، قُلْتُ: وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ، قَالَ:" وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ"، قُلْتُ: وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ، قَالَ:" وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ"، قُلْتُ: وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ، قَالَ:" وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ"، عَلَى رَغْمِ أَنْفِ أَبِي ذَرٍّ، وَكَانَ أَبُو ذَرٍّ إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا، قَالَ: وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَرٍّ، قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ: هَذَا عِنْدَ الْمَوْتِ أَوْ قَبْلَهُ، إِذَا تَابَ وَنَدِمَ، وَقَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ غُفِرَ لَهُ.
ہم سے ابومعمر نے بیان کیا، کہا ہم سے عبدالوارث نے بیان کیا، ان سے حسین نے، ان سے عبداللہ بن بریدہ نے، ان سے یحییٰ بن یعمر نے بیان کیا، ان سے ابو اسود دیلی نے بیان کیا اور ان سے ابوذر رضی اللہ عنہ نے بیان کیا، انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کے جسم مبارک پر سفید کپڑا تھا اور آپ سو رہے تھے پھر دوبارہ حاضر ہوا تو آپ بیدار ہو چکے تھے پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس بندہ نے بھی کلمہ «لا إله إلا الله» اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں کو مان لیا اور پھر اسی پر وہ مرا تو جنت میں جائے گا۔ میں نے عرض کیا چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو، میں نے پھر عرض کیا چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو۔ فرمایا چاہے اس نے زنا کیا ہو، چاہے اس نے چوری کی ہو۔ میں نے (حیرت کی وجہ سے پھر) عرض کیا چاہے اس زنا کیا ہو یا اس نے چوری کی ہو۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا چاہے اس نے زنا کیا ہو چاہے اس نے چوری کی ہو۔ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔ ابوذر رضی اللہ عنہ بعد میں جب بھی یہ حدیث بیان کرتے تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ ابوذر کے «على رغم» ( «وإن رغم أنف أبي ذر‏.‏») ضرور بیان کرتے۔ ابوعبداللہ امام بخاری رحمہ اللہ نے کہا یہ صورت کہ (صرف کلمہ سے جنت میں داخل ہو گا) یہ اس وقت ہو گی جب موت کے وقت یا اس سے پہلے (گناہوں سے) توبہ کی اور کہا کہ «لا إله إلا الله» اس کی مغفرت ہو جائے گی۔

Narrated Abu Dharr: I came to the Prophet while he was wearing white clothes and sleeping. Then I went back to him again after he had got up from his sleep. He said, "Nobody says: 'None has the right to be worshipped but Allah' and then later on he dies while believing in that, except that he will enter Paradise." I said, "Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft?" He said. 'Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft." I said, "Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft?" He said. 'Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft." I said, 'Even it he had committed illegal sexual intercourse and theft?' He said, "Even if he had committed illegal sexual intercourse and theft, inspite of the Abu Dharr's dislike. Abu `Abdullah said, "This is at the time of death or before it if one repents and regrets and says "None has the right to be worshipped but Allah. He will be forgiven his sins."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 7, Book 72, Number 717

   صحيح البخاري3222جندب بن عبد اللهمن مات من أمتك لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة أو لم يدخل النار قال وإن زنى وإن سرق قال وإن
   صحيح البخاري5827جندب بن عبد اللهما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق
   صحيح البخاري7487جندب بن عبد اللهمن مات لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة قلت وإن سرق وإن زنى قال وإن سرق وإن زنى
   صحيح مسلم272جندب بن عبد اللهمن مات من أمتك لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق
   صحيح مسلم273جندب بن عبد اللهما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق ثلاثا ثم قال في الرابعة على رغم أنف أبي ذر قال فخرج أبو ذر وهو يقول وإن رغم أنف أبي ذر
   جامع الترمذي2644جندب بن عبد اللهمن مات لا يشرك بالله شيئا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال نعم
   مشكوة المصابيح26جندب بن عبد اللهما من عبد قال لا إله إلا الله ثم مات على ذلك إلا دخل الجنة قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق قلت وإن زنى وإن سرق قال وإن زنى وإن سرق على رغم انف ابي ذر وكان ابو ذر إذا حدث بهذا قال وإن رغم انف ابي ذر

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  حافظ زبير على زئي رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث مشكوة المصابيح 26  
´لا الہ الا اللہ کہنے والے کے لیے خوشخبری`
«. . . ‏‏‏‏وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْهِ ثَوْبٌ أَبْيَضُ وَهُوَ نَائِمٌ ثُمَّ أَتَيْتُهُ وَقَدِ اسْتَيْقَظَ فَقَالَ: «مَا مِنْ عَبْدٍ قَالَ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ ثُمَّ مَاتَ عَلَى ذَلِكَ إِلَّا دَخَلَ الْجَنَّةَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قُلْتُ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ قَالَ وَإِنْ زَنَى وَإِنْ سَرَقَ عَلَى رَغْمِ أَنْفِ أَبِي ذَرٍّ وَكَانَ أَبُو ذَرٍّ إِذَا حَدَّثَ بِهَذَا قَالَ وَإِنْ رَغِمَ أَنْفُ أَبِي ذَر» . . .»
. . . سیدنا ابوذر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوا اس حال میں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بدن مبارک پر سفید کپڑا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سوئے ہوئے تھے۔ (میں سوتا ہوا دیکھ کر واپس چلا گیا) پھر آیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بیدار ہو چکے تھے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس بندے نے لا الہ الا اللہ کہا یعنی اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں ہے اور پھر وہ اسی عقیدے پر مر گیا تو وہ جنت میں داخل ہو گا۔ میں نے عرض کیا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اس نے چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں اگرچہ اس نے زنا کیا اگرچہ اس نے چوری کی ہو۔ پھر میں نے عرض کیا اگرچہ زنا کیا اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ اس نے زنا کیا اور چوری کی ہو۔ پھر میں نے عرض کیا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اگرچہ اس نے زنا کیا اور چوری کی ہو۔ پھر میں نے عرض کیا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو، ابوذر کی ناک پر مٹی ہو۔ (یعنی اگرچہ تمہیں ناگوار اور برا معلوم ہو مگر ایسا شخص صرف بخشا جائے گا۔) ابوذر رضی اللہ عنہ جب یہ حدیث بیان کرتے تو «وان رغم انف ابي ذر» کہتے اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔ . . . [مشكوة المصابيح/كِتَاب الْإِيمَانِ: 26]

تخریج الحدیث:
[صحیح بخاری 5827]،
[صحیح مسلم 272،273]

فقہ الحدیث
➊ معلوم ہوا کہ گناہ گار مؤمن آخر کار رب کریم کی مغفرت سے ضرور جنت میں جائے گا۔ جنت جانے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ گناہ کا کوئی نقصان نہیں ہے، بلکہ مطلب یہ ہے کہ اگر اللہ چاہے تو گناہ معاف فرما دے اور اگر چاہے تو سزا دینے کے بعد جنت میں داخل کر دے، لہٰذا گناہ گار ابدی جہنمی نہیں ہے۔
➋ یہ حدیث خوارج و معتزلہ کا رد ہے، کیونکہ وہ زنا اور چوری کرنے والے کو ابدی جہنمی سمجھتے ہیں۔
➌ ایک حدیث میں آیا ہے کہ:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
جب زانی زنا کرتا ہے تو وہ (اس وقت) مومن نہیں ہوتا، اور جب چوری کرتا ہے تو (اس وقت) وہ مومن نہیں ہوتا۔ الخ [صحيح البخاري: 2475، صحيح مسلم: 57/10، واضواءالمصابيح: 53]
لہٰذا ہر مومن پر لازم ہے کہ تمام کبیرہ و صغیرہ گناہوں سے ہمیشہ اجتناب کرے۔
➍ تصدیق کے لئے بات دہرانا جائز ہے۔
   اضواء المصابیح فی تحقیق مشکاۃ المصابیح، حدیث\صفحہ نمبر: 26   
  الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 2644  
´امت محمدیہ کی فرقہ بندی کا بیان۔`
ابوذر رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میرے پاس جبرائیل (علیہ السلام) آئے اور مجھے بشارت دی کہ جو شخص اس حال میں مر گیا کہ اس نے اللہ کے ساتھ کسی کو شریک نہیں ٹھہرایا تو وہ جنت میں جائے گا، میں نے کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو؟ آپ نے فرمایا: ہاں، (اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور چوری کی ہو) ۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب الإيمان/حدیث: 2644]
اردو حاشہ:
وضاحت:
1؎:
اس کی صورت یہ ہوگی کہ وہ زنا اورچوری کی اپنی سزا کاٹ کر اپنے موحد ہونے کے صلہ میں لامحالہ جنت میں جائے گا،
یا ممکن ہے رب العالمین اپنی رحمت سے اسے معاف کر دے۔
   سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث\صفحہ نمبر: 2644   
  مولانا داود راز رحمه الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري: 5827  
5827. حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کے جسم مبارک پر سفید لباس تھا جبکہ آپ اس وقت محو استراحت تھے پھر دوبارہ خدمت ہوا تو آپ بیدار ہو چکے تھے آپ نے فرمایا: جو کوئی لا إله إلا اللہ کہے اور اسی عقیدے پر فوت ہوجائے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اگر چہ اس نے زنا کیا ہو، اگرچہ اس نے چوری بھی کی ہو۔ میں نے پھر عرض کی: چاہے اس نے زنا کیا ہو۔ چاہے اس نے چوری کی ہو؟ آپ نے فرمایا: چاہے اس نے زنا کیا ہو چاہے اس نے چوری کی ہو۔ میں نے پھر کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اگرچہ چوری کی ہو، آپ نے فرمایا: ابو ذر کی ناک خاک آلود ہونے کے باوجود اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اس نے چوری کی ہو۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ جب حدیث بیان کرتے تو فرماتے: اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:5827]
حدیث حاشیہ:
توبہ کی شرط حضرت امام بخاری نے ان کے لیے بیان کی ہے جو ان گناہوں کو گناہ نہ جان کر کریں ایسے لوگ بغیر توبہ کئے ہرگز نہیں بخشے جائیں گے ہاں اگر گناہ جان کر نادم ہو کر مرا اگرچہ تو بہ نہ کی پھر بھی کلمہ کی برکت سے بخشش کی امید ہے۔
چاہے سزا کے بعد ہی ہو کیونکہ اصل بنیاد نجات کلمہ لا إله إلا اللہ محمد رسول اللہ پڑھنا اوراس کے مطابق عمل وعقیدہ درست کرنا ہے۔
محض طوطے کی طرح کلمہ پڑھ لینا بھی کافی نہیں ہے۔
   صحیح بخاری شرح از مولانا داود راز، حدیث\صفحہ نمبر: 5827   
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:5827  
5827. حضرت ابو ذر ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ کے جسم مبارک پر سفید لباس تھا جبکہ آپ اس وقت محو استراحت تھے پھر دوبارہ خدمت ہوا تو آپ بیدار ہو چکے تھے آپ نے فرمایا: جو کوئی لا إله إلا اللہ کہے اور اسی عقیدے پر فوت ہوجائے تو وہ جنت میں داخل ہوگا۔ اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اگر چہ اس نے زنا کیا ہو، اگرچہ اس نے چوری بھی کی ہو۔ میں نے پھر عرض کی: چاہے اس نے زنا کیا ہو۔ چاہے اس نے چوری کی ہو؟ آپ نے فرمایا: چاہے اس نے زنا کیا ہو چاہے اس نے چوری کی ہو۔ میں نے پھر کہا: اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اگرچہ چوری کی ہو، آپ نے فرمایا: ابو ذر کی ناک خاک آلود ہونے کے باوجود اگرچہ اس نے زنا کیا ہو اور اس نے چوری کی ہو۔ حضرت ابو ذر رضی اللہ عنہ جب حدیث بیان کرتے تو فرماتے: اگرچہ ابوذر کی ناک خاک آلود ہو۔۔۔۔ (مکمل حدیث اس نمبر پر پڑھیے۔) [صحيح بخاري، حديث نمبر:5827]
حدیث حاشیہ:
(1)
محض طوطے کی طرح لا إله إلا اللہ پڑھ لینا کافی نہیں جب تک دل و جان سے لا إله إلا اللہ نہ پڑھے اور اس کے مطابق اپنے عقیدہ و عمل کو درست نہ کرے نجات نہیں ہو گی۔
(2)
چونکہ اس حدیث میں سفید کپڑوں کے زیب تن کرنے کا ذکر ہے، اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے ثابت کیا ہے کہ سفید لباس کا استعمال مشروع ہے بلکہ دیگر احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سفید لباس کی ترغیب بھی دی ہے، چنانچہ حضرت سمرہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
سفید لباس پہنا کرو، وہ زیادہ پاک اور زیادہ عمدہ ہے۔
(سنن ابن ماجة، اللباس، حدیث: 3567)
سفید رنگ افضل ہے، اس لیے اہم مواقع پر اسے پہننا بہتر ہے۔
سفید لباس خوبصورت بھی ہوتا ہے اور باوقار بھی۔
اس میں میل کچیل کا جلدی پتا چل جاتا ہے، اس لیے اسے جلدی دھو لیا جاتا ہے اور زیادہ توجہ سے دھویا جاتا ہے، اس بنا پر وہ زیادہ پاک اور صاف ستھرا رہتا ہے۔
واللہ أعلم
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 5827   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.