الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح البخاري
کتاب: اجازت لینے کے بیان میں
The Book of Asking Permission
49. بَابُ لاَ تُتْرَكُ النَّارُ فِي الْبَيْتِ عِنْدَ النَّوْمِ:
49. باب: سوتے وقت گھر میں آگ نہ رہنے دی جائے (نہ چراغ روشن کیا جائے)۔
(49) Chapter. Fire (lanterns, etc.) should not be kept lit in the house at bedtime.
حدیث نمبر: 6294
پی ڈی ایف بنائیں مکررات اعراب English
حدثنا محمد بن العلاء، حدثنا ابو اسامة، عن بريد بن عبد الله، عن ابي بردة، عن ابي موسى رضي الله عنه، قال: احترق بيت بالمدينة على اهله من الليل، فحدث بشانهم النبي صلى الله عليه وسلم، قال:" إن هذه النار إنما هي عدو لكم، فإذا نمتم فاطفئوها عنكم".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: احْتَرَقَ بَيْتٌ بِالْمَدِينَةِ عَلَى أَهْلِهِ مِنَ اللَّيْلِ، فَحُدِّثَ بِشَأْنِهِمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" إِنَّ هَذِهِ النَّارَ إِنَّمَا هِيَ عَدُوٌّ لَكُمْ، فَإِذَا نِمْتُمْ فَأَطْفِئُوهَا عَنْكُمْ".
ہم سے محمد بن علاء نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابواسامہ نے بیان کیا، ہم سے برید بن عبداللہ نے بیان کیا، ان سے ابوبردہ نے بیان کیا اور ان سے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ مدینہ منورہ میں ایک گھر رات کے وقت جل گیا۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس کے متعلق کہا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ آگ تمہاری دشمن ہے اس لیے جب سونے لگو تو اسے بجھا دیا کرو۔

Narrated Abu Musa: One night a house in Medina was burnt with its occupants. The Prophet spoke about them, saying, "This fire is indeed your enemy, so whenever you go to bed, put it out to protect yourselves."
USC-MSA web (English) Reference: Volume 8, Book 74, Number 309

   صحيح البخاري6294عبد الله بن قيسهذه النار إنما هي عدو لكم فإذا نمتم فأطفئوها عنكم
   صحيح مسلم5258عبد الله بن قيسهذه النار إنما هي عدو لكم فإذا نمتم فأطفئوها عنكم
   سنن ابن ماجه3770عبد الله بن قيسهذه النار عدو لكم فإذا نمتم فأطفئوها عنكم

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:6294  
6294. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے بیان کیا کہ مدینہ طیبہ میں ایک گھر رات کے وقت خانہ سمیت جل گیا۔ نبی ﷺ کو ان کے متعلق بتایا گیا تو آپ نے فرمایا: آگ تمہاری دشمن ہے، اس لیے جب سونے لگو تو اسے بجھا دیا کرو۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:6294]
حدیث حاشیہ:
(1)
اس حدیث میں آگ بجھا کر سونے کی حکمت بیان کی گئی ہے کہ اس سے جلنے کا اندیشہ ہوتا ہے، پھر یہ آگ عام ہے چراغ کی ہو یا چولہے میں جلنے والی، اس کے علاوہ گیس ہیٹر اور بجلی کے قمقموں کا بھی یہی حکم ہے۔
(2)
آگ کو دشمن سے تعبیر کیا گیا ہے کیونکہ اس سے جانی اور مالی نقصان کا اندیشہ رہتا ہے، جس طرح ایک دشمن سے خطرہ ہوتا ہے اگرچہ اس میں بے شمار فوائد بھی ہیں۔
(فتح الباري: 103/11)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث\صفحہ نمبر: 6294   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.