الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
طہارت کے احکام و مسائل
26. باب كَرَاهَةِ غَمْسِ الْمُتَوَضِّئِ وَغَيْرِهِ يَدَهُ الْمَشْكُوكَ فِي نَجَاسَتِهَا فِي الإِنَاءِ قَبْلَ غَسْلِهَا ثَلاَثًا:
26. باب: تین بار ہاتھ دھونے سے پہلے پانی کے برتن میں ہاتھ ڈالنے کی کراہت۔
حدیث نمبر: 647
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
وحدثنا قتيبة بن سعيد ، حدثنا المغيرة يعني الحزامي ، عن ابي الزناد ، عن الاعرج ، عن ابي هريرة . ح وحدثنا نصر بن علي ، حدثنا عبد الاعلى ، عن هشام ، عن محمد ، عن ابي هريرة . ح وحدثني ابو كريب ، حدثنا خالد يعني ابن مخلد ، عن محمد بن جعفر ، عن العلاء ، عن ابيه ، عن ابي هريرة . ح وحدثنا محمد بن رافع ، حدثنا عبد الرزاق ، حدثنا معمر ، عن همام بن منبه ، عن ابي هريرة . ح وحدثني محمد بن حاتم ، حدثنا محمد بن بكر . ح وحدثنا الحلواني ، وابن رافع ، قالا: حدثنا عبد الرزاق ، قالا جميعا: اخبرنا ابن جريج ، اخبرني زياد ، ان ثابتا مولى عبد الرحمن بن زيد اخبره، انه سمع ابا هريرة في روايتهم جميعا، عن النبي صلى الله عليه وسلم بهذا الحديث، كلهم يقول: حتى يغسلها، ولم يقل واحد منهم: ثلاثا، إلا ما قدمنا من رواية جابر، وابن المسيب، وابي سلمة، وعبد الله بن شقيق، وابي صالح، وابي رزين، فإن في حديثهم ذكر: الثلاث.وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ ، حَدَّثَنَا الْمُغِيرَةُ يَعْنِي الْحِزَامِيَّ ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ ، عَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ . ح وحَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الأَعْلَى ، عَنْ هِشَامٍ ، عَنْ مُحَمَّدٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ . ح وحَدَّثَنِي أَبُو كُرَيْبٍ ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ مَخْلَدٍ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جَعْفَرٍ ، عَنِ الْعَلَاءِ ، عَنْ أَبِيهِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ . ح وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ . ح وحَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَكْرٍ . ح وحَدَّثَنَا الْحُلْوَانِيُّ ، وَابْنُ رَافِعٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ ، قَالَا جَمِيعًا: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي زِيَادٌ ، أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ أَخْبَرَهُ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ فِي رِوَايَتِهِمْ جَمِيعًا، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهَذَا الْحَدِيثِ، كُلُّهُمْ يَقُولُ: حَتَّى يَغْسِلَهَا، وَلَمْ يَقُلْ وَاحِدٌ مِنْهُمْ: ثَلَاثًا، إِلَّا مَا قَدَّمْنَا مِنْ رِوَايَةِ جَابِرٍ، وَابْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ، وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، وَأَبِي صَالِحٍ، وَأَبِي رَزِينٍ، فَإِنَّ فِي حَدِيثِهِمْ ذِكْرَ: الثَّلَاثِ.
‏‏‏‏ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے یہ حدیث کئی اسانید سے مروی ہے ہر ایک میں ہاتھ دھونے کا ذکر ہے مگر کسی ایک نے بھی تین مرتبہ کا ذکر نہیں کیا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 278

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 647  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر انسان سو کر اٹھے،
تو اسے پانی کے برتن میں ہاتھ نہیں ڈالنا چاہیے،
جبکہ اسے یہ اندیشہ ہو کہ میرا ہاتھ ایسی جگہ لگ سکتا ہے جہاں ہاتھ لگنے کو انسان طبعی طور پر اچھا نہیں سمجھتا اور اگر کسی جگہ حقیقتاً نجاست لگی ہو،
اس کو تو ہرصورت میں تین دفعہ دھونا پڑے گا،
کیونکہ اس جگہ محض اندیشہ اور خطرے کی بنا پر ہاتھ کو تین دفعہ دھونے کا حکم دیا گیا ہے،
حالانکہ اگرانسان نے پانی سے استنجا کیا ہے،
تو اعضائے مخصوصہ پر کوئی ظاہری نجاست نہیں لگی ہوتی۔
اور ڈھیلے سے صفائی کی صورت میں بھی نجاست کا جرم یا مواد باقی نہیں رہتا،
اس کے باوجود ہاتھ کو تین دفعہ دھونا چاہیے،
اور اس حدیث کو اس سے کوئی غرض نہیں ہے کہ وہ برتن قلیل پانی والا ہو یا کثیر پانی والا،
بلکہ اس میں سو کر اٹھنے کے بعد پانی کے استعمال کے لیے ایک ادب،
تہذیب کی راہ بتلائی گئی ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 647   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.