الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
صحيح مسلم
نماز کے احکام و مسائل
34. باب الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ:
34. باب: ظہر اور عصر کی نمازوں میں قرأت کا بیان۔
حدیث نمبر: 1015
پی ڈی ایف بنائیں اعراب
حدثنا شيبان بن فروخ ، حدثنا ابو عوانة ، عن منصور ، عن الوليد ابي بشر ، عن ابي الصديق الناجي ، عن ابي سعيد الخدري ،" ان النبي صلى الله عليه وسلم، كان يقرا في صلاة الظهر في الركعتين الاوليين، في كل ركعة، قدر ثلاثين آية، وفي الاخريين، قدر خمس عشرة آية، او قال: نصف ذلك، وفي العصر، في الركعتين الاوليين، في كل ركعة، قدر قراءة خمس عشرة آية، وفي الاخريين قدر نصف ذلك".حَدَّثَنَا شَيْبَانُ بْنُ فَرُّوخَ ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ ، عَنْ مَنْصُورٍ ، عَنِ الْوَلِيدِ أَبِي بِشْرٍ ، عَنْ أَبِي الصِّدِّيقِ النَّاجِيِّ ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ ،" أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلَاةِ الظُّهْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ، فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، قَدْرَ ثَلَاثِينَ آيَةً، وَفِي الأُخْرَيَيْنِ، قَدْرَ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً، أَوَ قَالَ: نِصْفَ ذَلِكَ، وَفِي الْعَصْرِ، فِي الرَّكْعَتَيْنِ الأُولَيَيْنِ، فِي كُلِّ رَكْعَةٍ، قَدْرَ قِرَاءَةِ خَمْسَ عَشْرَةَ آيَةً، وَفِي الأُخْرَيَيْنِ قَدْرَ نِصْفِ ذَلِك".
۔ ابو عوانہ نے منصور سے باقی ماندہ سابقہ سند سے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کے بقدر قراءت فرماتے تھے اور آخری دو میں پندرہ آیتوں کے بقدر یا یہ کہا: اس (پہلی دو) سے نصف۔ اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر اور آخری دو میں اس سے نصف۔
ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ظہر کی نماز میں پہلی دو رکعتوں میں سے ہر رکعت میں تیس آیات کے بقدر قرأت فرماتے تھے، اور آخری دو میں پندرہ آیتوں کے بقدر یا یہ کہا کہ پہلی دو سے نصف اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں ہر رکعت میں پندرہ آیتوں کے برابر آخری دو میں اس سے نصف۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 452

تخریج الحدیث کے تحت حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 1015  
1
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
ظہر کی قراءت فجر کی قراءت کی طرح لمبی ہے اور عصر کی قراءت ظہر سے کم ہے اور جن حدیثوں میں آیا ہے کہ آپﷺ ظہر کی پہلی رکعت اور فجر کی پہلی رکعت لمبی کرتے تھے تو اس کیوجہ یہ ہے کہ پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے دعائے استفتاح اس وجہ سے وہ لمبی ہو جاتی ہے اگرچہ قراءت دونوں میں یکساں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث\صفحہ نمبر: 1015   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.