الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔

 
صحيح البخاري کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
سوانح حیات امام بخاری رحمہ اللہ
سوانح حیات​:​
نام و نسب و پیدائش:
امیر المؤمنین فی الحدیث سیدنا امام بخاری رحمہ اللہ کا نام نامی محمد اور کنیت ابو عبداللہ ہے۔ سلسلہ نسب یہ ہے محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ بن بردزبہ بن بذذبہ الجعفی البخاری۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بردزبہ کے متعلق لکھا ہے کہ وہ آتش پرست تھے۔ اس سے آپ کا فارسی النسل ہونا ظاہر ہے۔ امام بخاری کے پردادا مغیرہ نے یمان الجعفی حاکم بخارا کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اور شہر بخارا ہی میں سکونت پذیر ہو گئے۔ اسی وجہ سے امام بخاری رحمہ اللہ کو الجعفی البخاری کہا جاتا ہے۔

آپ کے والد ماجد العلام مولانا اسماعیل صاحب رحمہ اللہ اکابر محدثین میں سے ہیں۔ کنیت ابوالحسن ہے۔ امام مالک رحمہ اللہ کے اخص تلامذہ میں سے ہیں۔ اور امام مالک رحمہ اللہ کے علاوہ حماد بن زید رحمہ اللہ اور ابو معاویہ عبداللہ بن مبارک رحمہ اللہ وغیرہ سے آپ نے احادیث روایت کی ہیں۔

احمد بن حفص رحمہ اللہ، نصر بن حسین رحمہ اللہ وغیرہ آپ کے شاگرد ہیں۔ اس قدر پاکباز، متدین، محتاط تھے خاص طور پر اکل حلال میں کہ آپ کے مال میں ایک درم بھی ایسا نہ تھا جسے مشکوک یا حرام قرار دیا جا سکے۔ ان کے شاگرد احمد بن حفص کا بیان ہے کہ میں مولانا اسماعیل کی وفات کے وقت حاضر تھا۔ اس وقت آپ نے فرمایا کہ میں اپنے کمائے ہوئے مال میں ایک درم بھی مشتبہ چھوڑ کر نہیں چلا ہوں۔

امام بخاری قدس سرہ شہر بخارا میں بتاریخ 13 شوال 194ھ نماز جمعہ کے بعد پیدا ہوئے۔ یہ فخر امت میں کم ہی لوگوں کو حاصل ہوا ہے کہ باپ بھی محدث ہو اور بیٹا بھی محدث بلکہ سیدالمحدثین۔ اللہ تعالیٰ نے یہ شرف امام بخاری رحمہ اللہ کو نصیب فرمایا: جس طرح یوسف علیہ السلام کو «كريم ابن الكريم ابن كريم» کہا گیا ہے اسی طرح امام بخاری رحمہ اللہ بھی محدث ابن المحدث قرار پائے۔ مگر صد افسوس کہ والد ماجد نے اپنے ہونہاز فرزند کا علمی زمانہ نہیں دیکھا اورآپ کو بچپن ہی میں داغ مفارقت دے گئے۔

امام بخاری رحمہ اللہ کی تربیت کی پوری ذمہ داری والدہ محترمہ پر آ گئی جو نہایت ہی خدا رسیدہ عبادت گزار شب بیدار خاتون تھیں۔ والدین کی علمی شان و دینداری کے پیش نظر اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ امام کی تعلیم وتربیت کس انداز کے ساتھ ہوئی ہو گی۔


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2023 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.