الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مختصر صحيح بخاري کل احادیث (2230)
حدیث نمبر سے تلاش:


مختصر صحيح بخاري
زکوٰۃ کے بیان میں
2. زکوٰۃ نہ دینا گناہ کبیرہ ہے۔
حدیث نمبر: 706
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قیامت کے دن اونٹ کہ جن کی زکوٰۃ نہ دی گئی ہو گی، خوب موٹے تازے اچھی حالت میں اپنے مالک پر سوار ہو آئیں گے اور اپنے مالک کو پاؤں تلے روندیں گے اور بکری کہ جس کی زکوٰۃ نہ دی ہو گی۔ خوب موٹی تازی اچھی حالت میں اپنے مالک پر سوار ہو کر آئے گی اور اپنے مالک کو اپنے پاؤں تلے روندے گی اور اپنے سینگوں سے مارے گی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس کا ایک حق یہ بھی ہے کہ پانی پلانے کے گھاٹ پر وہ دو ہی جائے (اور اس کا دودھ ان محتاجوں کو جو وہاں کھڑے رہتے ہیں دیا جائے)۔ اور فرمایا: تم میں سے کوئی شخص قیامت کے دن بکری کو اپنی گردن پر لاد کر میرے سامنے نہ آئے کہ بکری چلاتی ہو، پھر مجھ سے وہ شخص کہے کہ اے محمد! (میری شفاعت کیجئیے) اور میں کہہ دوں کہ میں تیرے لیے کسی بات کا اختیار نہیں رکھتا۔ میں تو (حکم الٰہی) پہنچا چکا اور نہ کوئی شخص اونٹ کو اپنی گردن پر لادے ہوئے میرے سامنے آئے کہ وہ اونٹ بول رہا ہو پھر وہ شخص مجھ سے کہے اے محمد! (میری شفاعت کیجئیے) اور میں کہہ دوں میں تیرے لیے کسی بات کا اختیار نہیں رکھتا، میں تو حکم الٰہی پہنچا چکا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 706]
حدیث نمبر: 707
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ جسے مال دے اور وہ اس مال کی زکوٰۃ نہ دے تو اس کا مال قیامت کے دن اس کے لیے گنجے سانپ کے ہم شکل کر دیا جائے گا جس کے منہ کے دونوں کناروں پر زہریلا جھاگ ہو گا۔ وہ سانپ قیامت کے دن اس کے گلے کا طوق بنایا جائے گا پھر اس کے دو جبڑوں کو ڈسے گا اور کہے گا کہ میں تیرا مال ہوں میں تیرا خزانہ ہوں۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (سورۃ آل عمران کی) یہ آیت نمبر 180 کی تلاوت فرمائی: جو لوگ ان چیزوں میں بخل کرتے ہیں جو اللہ نے ان کو اپنے فضل سے دی ہیں، وہ یہ نہ سمجھیں کہ یہ روش ان کے لیے بہتر ہے۔ نہیں بلکہ یہ ان کے لیے بہت ہی بری ہے۔ (اور) جس چیز میں انہوں نے بخل کیا، اس کا انہیں قیامت کے دن طوق پہنایا جائے گا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 707]