سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”کسی مسلمان کو، جس کے پاس وصیت کے لائق کچھ مال ہو، یہ جائز نہیں کہ دو شب بھی بغیر اس کے رہے کہ وصیت اس کے پاس لکھی ہوئی نہ ہو۔“[مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1194]
حدیث نمبر: 1195
سیدنا عمرو بن حارث رضی اللہ عنہ (رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے برادر نسبتی ام المؤمنین جویریہ بنت حارث رضی اللہ عنہا کے بھائی) کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی وفات کے وقت نہ کوئی درہم و دینار چھوڑا اور نہ کوئی غلام، نہ کوئی لونڈی نہ اور کوئی چیز سوا اپنے سپید خچر اور ہتھیار کے اور ایک زمین کے جن کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے صدقہ کر دیا تھا۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1195]
حدیث نمبر: 1196
سیدنا عبداللہ بن ابی اوفی رضی اللہ عنہ سے سوال کیا گیا کہ کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کچھ وصیت کی تھی؟ انھوں نے کہا نہیں۔ پوچھا گیا کہ پھر کیونکر وصیت فرض کی گئی یا انھیں کیونکر وصیت کا حکم دیا گیا؟ تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کتاب اللہ (پر عمل کرنے) کی وصیت کی تھی۔ [مختصر صحيح بخاري/حدیث: 1196]