عبداللہ بن عامر بن ربیعہ نے بیان کیا، کہا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے عبد الرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کو (سفر مکہ میں)(اونٹوں کو حدی بآواز بلند ہانکتے) سنا، تو رات کے کسی حصے میں ان کے ساتھ مکہ داخل ہوئے، جب صبح ہوئی تو انہیں موزے پہنے دیکھا، تو فرمایا: آپ نے موزے پہن رکھے ہیں؟ انہوں نے کہا: میں نے ایسی شخصیت کی موجودگی میں انہیں پہنا جو آپ سے بہتر تھے یعنی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ۔ [مسند عبدالرحمن بن عوف/حدیث: 5]
عبداللہ بن عامر بن ربیعہ اور سالم بن عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما دونوں نے بیان کیا کہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ نے سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف رضی اللہ عنہ کی حدیث کی وجہ سے لوگوں کو ”سرغ“ سے واپس ہٹا لیا، جب عمر رضی اللہ عنہ لوٹ آئے تو لشکروں کے عاملین اپنے کاموں کی طرف لوٹ گئے۔ [مسند عبدالرحمن بن عوف/حدیث: 6]