الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند اسحاق بن راهويه کل احادیث (981)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند اسحاق بن راهويه
كتاب اللباس و الزينة
لباس اور زینت اختیار کرنے کا بیان
1. لباس ٹخنوں کے نیچے رکھنے کا بیان
حدیث نمبر: 688
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، نا شُعْبَةُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، قَالَ: كَانَ مَرْوَانُ يَسْتَعْمِلُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَى الْمَدِينَةِ، قَالَ: فَكَانَ أَبُو هُرَيْرَةَ إِذَا رَأَى رَجُلًا يَجُرُّ إِزَارَهُ أَنْ يَضْرِبَ بِرِجْلِهِ الْأَرْضَ، ثُمَّ يَقُولُ: قَدْ جَاءَ الْأَمْرُ، ثُمَّ يَقُولُ: قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى رَجُلٍ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا.
محمد بن زیاد نے بیان کیا، مروان، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ کو گورنر بنایا کرتا تھا، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ جب کسی آدمی کو اپنا ازار گھسیٹتے ہوئے یا زمین پر پاؤں مارتے ہوئے دیکھتے تو فرماتے: امر آ چکا ہے، پھر فرماتے کہ ابوالقاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اس شخص کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھتا جو اتراتا ہوا اپنا ازار گھسیٹتا ہے۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 688]
تخریج الحدیث: «بخاري، كتاب اللباس، باب من جر ثوبه من الخيلا، رقم: 5791 . مسلم، كتاب اللباس والزينة، باب تحريم جر الثوب خيلاء الخ، رقم: 2087 . مسند احمد: 430/2 . سنن ابن ماجه، رقم: 3571 .»

حدیث نمبر: 689
أَخْبَرَنَا النَّضْرُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، قَالَ: كَانَ مَرْوَانُ يَسْتَعْمِلُ أَبَا هُرَيْرَةَ عَلَى الْمَدِينَةِ، فَذَكَرَ مِثْلَهُ سَوَاءً.
محمد بن زیاد نے بیان کیا: مروان، سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ پر گورنر بنایا کرتے تھا، پس انہوں نے نے حدیث سابق کے مثل روایت کیا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 689]
تخریج الحدیث: «السابق»

حدیث نمبر: 690
أَخْبَرَنَا شَبَابَةُ، نا شُعْبَةُ، نا مُحَمَّدُ بْنُ زِيَادٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يَنْظُرُ اللَّهُ إِلَى مَنْ جَرَّ إِزَارَهُ بَطَرًا.
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیا، آپ صلى اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص ازراہِ تکبر اپنا ازار گھسیٹتا ہے، اللہ اس کی طرف (نظر رحمت سے) نہیں دیکھتا۔ [مسند اسحاق بن راهويه/كتاب اللباس و الزينة/حدیث: 690]
تخریج الحدیث: «انظر ما قبله»