سمی نے ابو صالح سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب امام سمع اللہ لمن حمدہ (اللہ نے سن لیا جس نے اس کی تعریف کی) کہے تو تم کہو: اللہم، ربنا لک الحمد (اے اللہ! ہمارے رب! سب تعریف تیرے لیے ہے) کیونکہ جس کا قول فرشتوں کے قول کے موافق ہو گیا اس کے گزشتہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہ کہے تو تم، اَللّٰھُمَّ رَبَّنَا لَكَ الْحَمْدُ، اے اللہ! ہمارے آقا تو ہی حمد و توصیف کا حقدار ہے۔ کہو کیونکہ جس کا بقول فرشتوں کے قول کے موافق ہو گیا، اس کے گزشتہ گناہ معاف کر ديئے جائیں گے۔
۔ سہیل نے اپنے والد (ابو صالح) سے، انہوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے (مذکورہ بالا راوی) سمی کی حدیث کے مانند روایت کی۔
امام صاحب ایک اور سند سے مذکورہ بالا روایت بیان کرتے ہیں۔
مالک نے ابن شہاب سے، انہوں نے سعید بن مسیب اور ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے روایت کی کہ ان دونوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہو جائے گی، اس کے سابقہ گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جس وقت امام آمین کہے تو تم بھی آمین کہو، کیونکہ جس کی آمین فرشتوں کی آمین کے موافق ہو گی اس کےگزشتہ قصور معاف کردئے جائیں گے“، ابن شہاب نے کہا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی آمین کہتے تھے۔
۔ (مالک کے بجائے) یونس نے ابن شہاب سے، انہوں نے ابن مسیب اور ابو سلمہ بن عبد الرحمن سے روایت کی کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ... (آگے) مالک کی مذکورہ بالا روایت کی طرح ہے، البتہ یونس نے ابن شہاب کا قول بیان نہیں کیا۔
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، مالک کی روایت کی طرح حدیث بیان کی اور ابن شہاب کا قول بیان نہیں کیا۔
ابو یونس (سلیم بن جبیر) نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے حدیث بیان کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم میں سے کوئی نماز میں آمین کہے اور فرشتے آسمان میں آمین کہیں اور ایک آمین دوسری کے موافق ہو جائے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آمین کہتا ہے تو فرشتے آسمان پر آمین کہتے ہیں اور اگر ایک دوسرے کے آمین کے موافق ہوتی ہے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کردئے جاتے ہیں۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کے ایک اور شاگرد اعرج کے حوالے سے روایت ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب تم میں سے ایک شخص آمین کہے اور فرشتے آسمان میں آمین کہیں اور آمین دوسری کے موافق ہو جائے تو اس شخص کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی آمین کہتا ہے اور فرشتے آسمان میں آمین کہتے ہیں اور ایک آمین دوسری کے موافق ہوتی ہے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔“
سہیل کے والد ابو صالح نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ” جب قاری ﴿غیر المغضوب علیہم والا الضالین﴾ کہے اور جو اس کے پیچھے ہے وہ (بھی) آمین کہے اور اس کا کہنا آسمان والوں کی کہی ہوئی (آمین) کے موافق ہو جائے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جاتے ہیں۔“
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جب قاری (پڑھنے والا امام) ﴿غَيْرِ الْمَغْضُوْبِ عَلَيْهِمْ وَلاَ الضَّالِّيْن﴾ پڑھتا ہے اور مقتدی آمین کہتا ہے اور اس کا کہنا آسمان والوں کے موافق ہوتا ہے تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دئیے جاتے ہیں۔“