ہمام بن منبہ نے کہا: یہ احادیث ہیں جو حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کیں، انھوں نے کئی حدیثیں بیان کیں، ان میں یہ (بھی) تھی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اس ذات کی قسم! جس کے ہاتھ میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی جان ہے! تم لوگوں میں سے کسی پروہ دن ضرورآئے گا۔کہ وہ مجھے نہیں دیکھ سکے گا۔اور میری زیارت کرنا اس کے لیے اپنے اس سارے اہل اور مال سے زیادہ محبوب ہو گا جو ان کے پاس ہو گا۔" (امام مسلم کے شاگرد) ابو اسحاق (ابرا ہیم بن محمد) نے کہا: میرے نزدیک اس کا معنی یہ ہے کہ وہ شخص مجھے اپنے سب لوگوں کے ساتھ دیکھے، میں اس کے نزدیک اس کے اہل ومال سے زیادہ محبوب ہوں گا۔اس میں تقدیم و تا خیر ہو ئی ہے۔
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی ہمام بن منبہ کو سنائی ہوئی حدیثوں میں سے ایک یہ ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، تم پر ایک وقت ضرورآئےگا کہ تم میں سے کوئی مجھے نہیں دیکھ سکےگا، پھر اس کے لیے میرا دیدار کرنا، اپنے اہل اور ان کے ساتھ ان کا مال ہو سےزیادہ محبوب ہوگا۔“ ابواسحاق کہتے ہیں، میرے نزدیک اس کا معنی یہ ہے کہ مجھے ان کے ساتھ دیکھنا، اسے اپنے اہل اور مال سے زیادہ محبوب ہوگا، میرے نزدیک یہاں الفاظ میں تقدیم وتاخیرہے، یعنی معھم آخر