مجاہد نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ (بن مسعود رضی اللہ عنہ) سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چاند تقسیم ہوکر دوٹکڑے ہوگیاتو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛" (لوگو! اس کو دیکھ لو اور) گواہ بن جاؤ۔"
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عہد مبارک میں چاند پھٹ کر دو ٹکڑے ہو گیا تھا، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:" گواہ ہو جاؤ۔"
ابو معاویہ، حفص بن غیاث اور (علی) ابن مسہر نے اعمش سے، انھوں نے ابراہیم (نخعی) سے، انھوں نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: ایک بار ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ میں موجودتھے کہ چاند دو ٹکڑوں میں تقسیم ہوگیا، ایک ٹکڑا پہاڑ کے پیچھے (نظر آتا) تھا اوردوسرا ٹکڑا اس سے آگے (دوسری طرف نظر آتا) تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے فرمایا: " (اس کے) گواہ بن جاؤ۔"
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، جبکہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ منیٰ میں تھے تو چاند دو ٹکڑوں میں بٹ گیا، ایک ٹکڑاپہاڑ کے پیچھے تھا اور دوسرا ٹکڑا آگے تھا، چنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں فرمایا:"گواہ رہنا۔"
شعبہ نے اعمش سے، انھوں نے ابراہیم سے، انھوں نے ابو معمر سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد میں چاند تقسیم ہوکردوٹکڑے ہوگیا، ایک ٹکڑے کو پہاڑ نے ڈھانپ لیا (اس پہاڑ کے پیچھے نظر آتا تھا) اورایک ٹکڑا پہاڑ کے اوپر تھا، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا؛"اے اللہ! تو گواہ رہ۔"
حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں، کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کےدور میں چاند دو حصوں میں بٹ گیا، ایک ٹکڑےکوپہاڑ نے(اپنے پیچھے)چھپالیا اور ایک ٹکڑاپہاڑکےاوپرتھاچنانچہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"اے اللہ!گواہ رہنا۔"
معاذ نے کہا: ہمیں شعبہ نے اعمش سے حدیث بیان کی، انھوں نے مجاہد سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ عنہ سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کے مانند روایت کی۔
حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے اس قسم کی روایت بیان کرتے ہیں۔
محمد بن جعفر اور ابن عدی دونوں نے شعبہ سے، شعبہ سے ابن معاذ کی سند کے ساتھ اسی کی حدیث نے مانند روایت کی، مکر ابن ابی عدی کی حدیث میں ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " (اس کے) گواہ بن جاؤ، گواہ بن جاؤ۔"
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، ہاں ابن ابی عدی رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث میں ہے کہ آپ نے فرمایا:" گواہ ہو جاؤ۔گواہ ہو جاؤ۔"
۔ شیبان نےکہا: ہمیں قتادہ نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی کہ اہل مکہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مطالبہ کہ آپ انھیں (اپنی نبوت کی سچائی کی) کوئی نشانی دکھائیں تو آپ نے انھیں چاند کے دو ٹکڑے ہونا دکھایا۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ مکہ والوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خواہش کی کہ آپ انہیں کوئی نشانی (معجزہ) دکھائیں تو آپ نے انہیں، دو دفعہ انشقاق قمر دکھایا۔
یحییٰ بن سعید، محمد بن جعفر اور ابو داود سب نے شعبہ سے، انھوں نے قتادہ سے اور انھوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، کہا: چاند دو ٹکڑوں میں پھٹ گیا۔ اور ابو داود (طیالسی) کی حدیث میں ہے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے عہد مبارک میں چاند پھٹ گیا۔
یہی روایت امام صاحب اپنے دو اساتذہ سے بیان کرتے ہیں، حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا، چاند دو ٹکڑوں میں بٹ گیا، ابو داؤد رحمۃ اللہ علیہ کی حدیث میں ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں چاند پھٹ گیا۔