الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مشكوة المصابيح کل احادیث (6294)
حدیث نمبر سے تلاش:


مشكوة المصابيح
كتاب الزكاة
كتاب الزكاة
--. اغنیاء جن کے لیے زکٰوۃ جائز ہے
حدیث نمبر: 1833
وَعَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ مُرْسَلًا قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم: لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ إِلَّا لِخَمْسَةٍ: لِغَازٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ لِعَامِلٍ عَلَيْهَا أَوْ لِغَارِمٍ أَوْ لِرَجُلٍ اشْتَرَاهَا بِمَالِهِ أَوْ لِرَجُلٍ كَانَ لَهُ جَارٌ مِسْكِينٌ فَتَصَدَّقَ عَلَى الْمِسْكِينِ فَأَهْدَى الْمِسْكِين للغني. رَوَاهُ مَالك وَأَبُو دَاوُد
عطاء بن یسار ؒ مرسل روایت کرتے ہیں، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانچ اشخاص کے سوا کسی مال دار شخص کے لیے صدقہ حلال نہیں: اللہ کی راہ میں جہاد کرنے والا، صدقات وصول کرنے والا، کسی شخص کو تاوان دینا پڑ جائے، وہ شخص جو اپنے مال کے ذریعے اس (صدقہ کی چیز) کو خرید لے، یا وہ شخص جس کا پڑوسی مسکین ہو اور اسے صدقہ دیا جائے اور وہ مسکین شخص مال دار شخص کو بطور ہدیہ بھیج دے۔ صحیح، رواہ مالک و ابوداؤد۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الزكاة/حدیث: 1833]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «صحيح، رواه مالک (26831 ح 608) و أبو داود (1635)»

قال الشيخ زبير على زئي: صحيح