جابر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ایک چور نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا ہاتھ کاٹ دو۔ “ اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا۔ پھر اسے (دوسری چوری میں) دوسری مرتبہ پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا ہاتھ کاٹ دو۔ “ اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا، پھر اسے تیسری مرتبہ پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا پاؤں کاٹ دو۔ “ اس کا پاؤں کاٹ دیا گیا، پھر چوتھی مرتبہ پیش کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس کا پاؤں کاٹ دو۔ “ اس کا پاؤں کاٹ دیا گیا، پھر اسے پانچویں مرتبہ لایا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اسے قتل کر دو۔ “ ہم اسے لے گئے اور اسے قتل کر دیا۔ پھر ہم نے اسے گھسیٹ کر کنویں میں پھینک دیا اور اس پر پتھر ڈال دیے۔ حسن، رواہ ابوداؤد و النسائی۔ [مشكوة المصابيح/كتاب الحدود/حدیث: 3603]
تخریج الحدیث: ´تحقيق و تخريج: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله` «حسن، رواه أبو داود (4410) والنسائي (90/8. 91 ح 4981 وقال: ھذا حديث منکر و مصعب بن ثابت: ليس بالقوي) ٭ مصعب: حسن الحديث، و ثقه الجمھور و للحديث شواھد عند النسائي (4980) وغيره .»