الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند احمد کل احادیث (27647)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
503. حَدِیث حبشِیِّ بنِ جنَادَةَ السَّلولِیِّ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنه
حدیث نمبر: 17505
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، وَابْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ ، قَالَ:، يَحْيَى بْنُ آدَمَ: السَّلُولِيُّ، وَكَانَ قَدْ شَهِدَ يَوْمَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلِيٌّ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَلَا يُؤَدِّي عَنِّي إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ" . وَقَالَ ابْنُ أَبِي بُكَيْرٍ:" لَا يَقْضِي عَنِّي دَيْنِي إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ"..
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہو سلم نے ارشاد فرمایا علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17505]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف ومتنه منكر، أبو إسحاق السبيعي مدلس ومختلط، وسماعه من حبشي بن جنادة لم يثبت من طريق صحيحة
حدیث نمبر: 17506
حَدَّثَنَا الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ مِثْلَهُ. وَحَدَّثَنَاه يَعْنِي الزُّبَيْرِيَّ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ مِثْلَهُ. قَالَ: فَقُلْتُ لِأَبِي إِسْحَاقَ: أَيْنَ سَمِعْتُ مِنْهُ؟ قَالَ: وَقَفَ عَلَيْنَا عَلَى فَرَسٍ لَهُ فِي مَجْلِسِنَا فِي جَبَّانَةِ السَّبِيعِ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17506]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، وتصريح سماع أبى إسحاق من حبشي بن جنادة غير صحيح، فقد تفرد به شريك وهو لا يحتمل تفرده
حدیث نمبر: 17507
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، وَبْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ ، قَالَ يَحْيَى: وَكَانَ مِمَّنْ شَهِدَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَالْمُقَصِّرِينَ؟ قَالَ:" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَالْمُقَصِّرِينَ؟ قَالَ:" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِلْمُحَلِّقِينَ"، قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَالْمُقَصِّرِينَ؟ قَالَ فِي الثَّالِثَةِ:" وَالْمُقَصِّرِينَ" .
حضرت حبشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے دعاء کرتے ہوئے فرمایا اے اللہ! حلق کرانے والوں کو معاف فرما، صحابہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا یا رسول اللہ! صلی اللہ علیہ وسلم قصر کرانے والوں کے لئے بھی دعاء فرمائیے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر حلق کرانے والوں کے لئے دعاء فرمائی اور تیسری مرتبہ قصر کرنے والوں کے لئے دعاء فرمائی۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17507]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف، أبو إسحاق مدلس ومختلط، وسماعه من حبشي بن جنادة لم يثبت
حدیث نمبر: 17508
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، وَيَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عن أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " مَنْ سَأَلَ مِنْ غَيْرِ فَقْرٍ، فَكَأَنَّمَا يَأْكُلُ الْجَمْرَ" ..
حضرت حبشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص فقروفاقہ کے بغیر سوال کرتا ہے وہ جہنم کے انگارے کھاتا ہے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17508]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وإسناده كسابقه
حدیث نمبر: 17509
حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ الزُّبَيْرِيُّ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ:" مَنْ سَأَلَ مِنْ غَيْرِ فَقْرٍ"، فَذَكَرَ مِثْلَهُ.
گزشتہ حدیث اس دوسری سند سے بھی مروی ہے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17509]
حكم دارالسلام: صحيح لغيره كسابقه
حدیث نمبر: 17510
حَدَّثَنَا أَسْوَدُ بْنُ عَامِرٍ ، أَخْبَرَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " عَلِيٌّ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَلَا يُؤَدِّي عَنِّي إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ" .
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17510]
حكم دارالسلام: ضعيف، أبو إسحاق مختلط و مدلس، وسماعه من حبشي لم يثبت
حدیث نمبر: 17511
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ السَّلُولِيِّ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " عَلِيٌّ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَلَا يُؤَدِّي عَنِّي إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ" . قَالَ شَرِيكٌ: قُلْتُ لِأَبِي إِسْحَاقَ: أَيْنَ سَمِعْتَهُ مِنْهُ؟ قَالَ: مَوْضِعَ كَذَا وَكَذَا لَا أَحْفَظُهُ.
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17511]
حكم دارالسلام: ضعيف كسابقه
حدیث نمبر: 17512
حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ ، حَدَّثَنَا إِسْرَائِيلُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عن حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ السَّلُولِيِّ ، وَكَانَ قَدْ شَهِدَ حَجَّةَ الْوَدَاعِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " عَلِيٌّ مِنِّي وَأَنَا مِنْهُ، وَلَا يُؤَدِّي عَنِّي إِلَّا أَنَا أَوْ عَلِيٌّ" .
حضرت حبشی بن جنادہ رضی اللہ عنہ (جو شرکاء حجۃ الوداع میں سے ہیں) سے مروی ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے کہ علی مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور میرے حوالے سے یہ پیغام (جو مشرکین کے نام تھا) میں خود پہنچا سکتا ہوں یا پھر علی پہنچا سکتے ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17512]
حكم دارالسلام: ضعيف كسابقه