الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند احمد کل احادیث (27647)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
532. حَدِیث خَیثَمَةَ بنِ عَبدِ الرَّحمَنِ، عَن اَبِیهِ رَضِیَ اللَّه تَعَالَى عَنهمَا
حدیث نمبر: 17604
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنِي يُونُسُ بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، قَالَ:" كَانَ اسْمُ أَبِي فِي الْجَاهِلِيَّةِ عَزِيزًا، فَسَمَّاهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ" .
خیثمہ اپنے والد کے حوالے سے نقل کرتے ہیں کہ زمانہ جاہلیت میں میرے والد کا نام عزیز تھا، جسے بدل کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عبدالرحمن کردیا۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17604]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 17605
حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " إِنَّ مِنْ خَيْرِ أَسْمَائِكُمْ عَبْدَ اللَّهِ، وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ، وَالحارِثَ" .
حضرت عبدالرحمن رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا تمہارے سب ناموں میں سے بہترین نام عبداللہ، عبدالرحمن اور حارث ہیں۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17605]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد حسن
حدیث نمبر: 17606
حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو وَكِيعٍ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَبْرَةَ ، أَنَّ أَبَاهُ عَبْدَ الرَّحْمَنِ ذَهَبَ مَعَ جَدِّهِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" مَا اسْمُ ابْنِكَ؟ قَالَ: عَزِيزٌ. فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" لَا تُسَمِّهِ عَزِيزًا، وَلَكِنْ سَمِّهِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ"، ثُمَّ قَالَ: " إِنَّ خَيْرَ الْأَسْمَاءِ عَبْدُ اللَّهِ، وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ، وَالْحَارِثُ" .
خیثمہ سے مروی ہے کہ ان کے والد عبدالرحمن ان کے دادا کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دادا سے پوچھا کہ تمہارے بیٹے کا کیا نام ہے؟ انہوں نے بتایا کہ عزیز! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا نام عزیز نہ رکھو، بلکہ عبدالرحمن رکھو، پھر فرمایا کہ سب سے بہترین نام عبداللہ، عبدالرحمن اور حارث ہے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17606]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، لكن ظاهره الإرسال، وجاء موصولاً
حدیث نمبر: 17607
حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ ، حَدَّثَنَا زِيَادٌ أَوْ عَبَّادٌ ، عَنْ الْحَجَّاجِ ، عَنْ عُمَيْرِ بْنِ سَعِيدٍ ، عَنْ سَبْرَةَ بْنِ أَبِي سَبْرَةَ ، عَنْ أَبِيهِ ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:" مَا وَلَدُكَ؟" قَالَ فُلَانُ، وَفُلَانُ، وَعَبْدُ الْعُزَّى. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ، إِنَّ مِن أَحَقَّ أَسْمَائِكُمْ أَوْ مِنْ خَيْرِ أَسْمَائِكُمْ إِنْ سَمَّيْتُمْ عَبْدَ اللَّهِ، وَعَبْدَ الرَّحْمَنِ، وَالْحَارِثَ" .
خیثمہ سے مروی ہے ان کے والد عبدالرحمن ان کے دادا کے ساتھ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دادا سے پوچھا کہ تمہارے بیٹے کا کیا نام ہے؟ انہوں نے بتایا کہ فلاں، فلاں اور عبدالعزی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا وہ عبدالرحمن ہے پھر فرمایا کہ سب سے بہترین نام عبداللہ، عبدالرحمن اور حارث ہے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17607]
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف، حجاج مدلس، وقد عنعن، وقع قوله: زياد أو عباد بالشك فى الاسناد، الراجح فى هذا الإسناد عباد
حدیث نمبر: 17608
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا يُونُسُ ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ ، عَنْ خَيْثَمَةَ ، قَالَ: وَلَدَ جَدِّي غُلَامًا، فَسَمَّاهُ عَزِيزًا، فَأَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: وُلِدَ لِي غُلَامٌ، قَالَ: " فَمَا سَمَّيْتَهُ؟" قَالَ: قُلْتُ: عَزِيزًا. قَالَ:" لَا، بَلْ هُوَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ" . قَالَ: فَهُوَ أَبِي.
خیثمہ سے مروی ہے کہ میرے دادا کے یہاں ایک لڑکا پیدا ہوا، انہوں نے اس کا نام عزیز رکھا، پھر وہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے اور عرض کیا کہ میرے یہاں بیٹا پیدا ہوا ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے دادا سے پوچھا کہ تم نے اس کا کیا نام رکھا؟ انہوں نے بتایا عزیز! نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اس کا نام عبدالرحمن رکھو، وہی میرے والد تھے۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 17608]
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وصورة الاسناد الإرسال، وجاء موصولاً