الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند احمد کل احادیث (27647)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند احمد
مسنَد الشَّامِیِّینَ
616. حَدِيثُ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 18050
حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ ، أَخْبَرَنَا الْعَوَّامُ ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْجَبَّارِ الْخَوْلَانِيُّ ، قَالَ: دَخَلَ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَسْجِدَ، فَإِذَا كَعْبٌ يَقُصُّ، فَقَالَ: مَنْ هَذَا؟ قَالُوا: كَعْبٌ يَقُصُّ. فَقَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَقُصُّ إِلَّا أَمِيرٌ أَوْ مَأْمُورٌ أَوْ مُخْتَالٌ" . قَالَ: فَبَلَغَ ذَلِكَ كَعْبًا، فَمَا رُئِيَ يَقُصُّ بَعْدُ.
عبدالجبار خولانی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ایک صحابی رضی اللہ عنہ مسجد میں داخل ہوئے تو کعب احبار رحمہ اللہ وعظ کہہ رہے تھے، انہوں نے پوچھا کہ یہ کون ہے؟ لوگوں نے بتایا کہ یہ کعب ہیں جو وعظ کہہ رہے ہیں، انہوں فرمایا کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ وعظ یا تو امیر کہہ سکتا ہے، یا جسے اس کی اجازت ہو یا شیخی خور ہو، کعب رحمہ اللہ کو یہ بات معلوم ہوئی تو اس کے بعد انہیں وعظ کہتے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ [مسند احمد/مسنَد الشَّامِیِّینَ/حدیث: 18050]
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف، عبدالجبار الخولاني مجهول الحال