الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
14. حدیث نمبر 50
حدیث نمبر: 50
50 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا سُفْيَانُ، ثنا لَيْثُ بْنُ أَبِي سُلَيْمٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَخْبَرَةَ الْأَزْدِيِّ قَالَ: كَانُوا عِنْدَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ فَمَرَّتْ بِهِمْ جَنَازَةٌ فَقَامُوا لَهَا فَقَالَ عَلِيٌّ: مَا هَذَا؟ فَقَالُوا أَمَرَ أَبُو مُوسَي الْأَشْعَرِيُّ فَقَالَ عَلِيٌّ:" إِنَّمَا قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّةً وَاحِدَةً وَلَمْ يَعُدْ
50- عبداللہ بن سخبرہ ازدی بیان کرتے ہیں: کچھ لوگ سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پاس موجود تھے ان کے پاس سے ایک جنازہ گزرا تو لوگ اس کے لیے کھڑے ہوگئے۔ سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے دریافت کیا: یہ کیا طریقہ ہے؟ لوگوں نے عرض کی: سیدنا ابوموسیٰ الاشعری رضی اللہ عنہ اس کا حکم دیتے ہیں، تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ایک مرتبہ اس (جنازے) کے لئے کھڑے ہوئے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ یہ عمل نہیں کیا۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 50]
تخریج الحدیث: «‏‏‏‏إسنادہ ضعیف، ولکن متن صحیح، وأخرجه أبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“::231/1 برقم: 266، صحیح مسلم/الجنائز 25، 962، وابوداو: 3175، سنن النسائی/الجنائز 81 2001، سنن الترمذی/الجنائز 52 1044، سنن ابن ماجہ/ الجنائز 35 1544، تحفة الأشراف: 10276، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/ الجنائز 11 33، مسنده احمد 1/82، 83، 131، 138 صحیح»