الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا علی ابن ابو طالب رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
23. حدیث نمبر 59
حدیث نمبر: 59
59 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ، ثنا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، ثَنِي إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْعَبْدِيُّ، ثنا أَبُو كَثِيرٍ قَالَ: كُنْتُ مَعَ سَيِّدِي عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ حِينَ قَتَلَ أَهْلَ النَّهْرَوَانِ فَكَانَ النَّاسُ قَدْ وَجَدُوا فِي أَنْفُسِهِمْ مِنْ قَتْلِهِمْ فَقَالَ عَلِيٌّ أَيُّهَا النَّاسُ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي «أَنَّ نَاسًا يَخْرُجُونَ مِنَ الدِّينِ كَمَا يَخْرُجُ السَّهْمُ مِنَ الرَّمِيَّةِ، وَلَا يَعُودُونَ فِيهِ أَبَدًا أَلَا وَإِنَّ آيَةَ ذَلِكَ أَنَّ فِيهِمْ رَجُلًا أَسْوَدَ مُجَدَّعَ الْيَدِ إِحْدَي يَدَيْهِ كَثَدِي الْمَرْأَةِ لَهَا حَلَمَةٌ كَحَلَمَةِ الْمَرْأَةِ» قَالَ وَأَحْسَبُهُ قَالَ «حَوْلَهَا سَبْعُ هُلْبَاتٍ فَالْتَمِسُوهُ فَإِنِّي لَا أَرَاهُ إِلَّا فِيهِمْ» فَوَجَدُوهُ عَلَي شَفِيرِ النَّهْرِ تَحْتَ الْقَتْلَي فَقَالَ صَدَقَ اللَّهُ وَرَسُولُهُ وَإِنَّ عَلِيًّا لَمُتَقَلِّدٌ قَوْسًا لَهُ عَرَبِيَّةً يَطْعَنُ بِهَا فِي مَخْدَجَتِهِ قَالَ فَفَرِحَ النَّاسُ حِينَ رَأَوْهُ وَاسْتَبْشَرُوا وَذَهَبَ عَنْهُمْ مَا كَانُوا يَجِدُونَ
59- ابوکثیر بیان کرتے ہیں: میں اپنے آقا سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھا اس وقت جب انہوں نے اہل نہروان کے ساتھ جنگ کی تھی کچھ لوگوں کو نہیں قتل کرنے کے بارے میں الجھن محسوس ہوئی تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے فرمایا: اے لوگو! اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے یہ بات بتائی ہے۔:
بے شک کچھ لوگ دین سے یوں نکل جائیں گے، جس طرح تیر نشانے سے پار ہوجاتا ہے، اور وہ لوگ دین میں واپس کبھی نہیں آئیں گے۔ یاد رکھنا! ان کی مخصوص نشانی یہ ہے کہ ان کے درمیان ایک سیاہ شخص ہوگا، جس کے ایک ہاتھ کی بناوٹ ناقص ہوگی۔ اس کا ایک ہاتھ عورت کی چھاتی کی طرح ہوگا اور وہ یوں حرکت کرتے گا، جس طرح عورت حرکت کرتی ہے۔
راوی کہتے ہیں: میرا خیال ہے روایت میں یہ الفاظ بھی ہیں: اس کے ارد گرد سات بال ہوں گے (سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے فرمایا:) تم لوگ اسے تلاش کرو، کونکہ میرا خیال ہے، وہ ان میں ہوگا، تو لوگوں نے نہر کے کنارے مقتولین میں اس شخص کو پالیا تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے سچ کہا ہے۔
سیدنا علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نے اپنے گلے میں عربی کمان لٹکائی ہوئی تھی انہوں نے وہ کمان اس کے ناقص ہاتھ پر چھوتے ہوئے یہ بات کہی۔ [مسند الحميدي/أَحَادِيثُ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 59]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجهأبو يعلى الموصلي فى ”مسنده“: 478، وانظر فتح الباری: 293/18-298»