الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا مغیرہ ابن شعبہ رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
6. حدیث نمبر 780
حدیث نمبر: 780
780 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا عَبْدَةُ بْنُ أَبِي لُبَابَةَ، وَعَبْدُ الْمَلِكِ بْنِ عُمَيْرٍ، أَنَّهُمَا سَمِعَا وَرَّادًا كَاتِبَ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ، يَقُولُ: كَتَبَ مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ إِلَي الْمُغِيرَةِ: اكْتُبْ إِلَيَّ بِشَيْءٍ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَتَبَ إِلَيْهِ الْمُغِيرَةُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،" يَقُولَ إِذَا قَضَي صَلَاتَهُ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَي كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ، اللَّهُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَيْتَ، وَلَا مُعْطِي لِمَا مَنَعْتَ، وَلَا يَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْكَ الْجَدُّ"
780-وراد جو سیدنا مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ کے سیکرٹری ہیں وہ بیان کرتے ہیں: سیدنا معاویہ بن ابوسفیان رضی اللہ عنہ نے سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ کو خط لکھا۔ کہ آپ مجھے کوئی ایسی حدیث لکھ کر بھجوائیں جو آپ نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی زبانی سنی ہو، تو سیدنا مغیرہ رضی اللہ عنہ نے انہیں جوابی خط میں لکھا۔ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز مکمل کر لیتے تھے، تو یہ پڑھتے تھے۔ اللہ تعالیٰ کے علاوہ اور کوئی معبود نہیں ہے، وہی ایک معبود ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ہے۔ بادشاہی اسی کے لیے مخصوص ہے اور وہ ہر شئے پر قدرت رکھتا ہے۔ اے اللہ! جسے تو عطا کردے اسے کوئی روکنے والا نہیں ہے اور جسے تو نہ دے اسے کوئی دینے والا نہیں ہے تیری مرضی کے مقابلے میں کسی کوشش کرنے والے کی کوشش (یا کسی صاحب حیثیت شخص کا مال و مرتبہ) اس کے کسی کام نہیں آسکتا۔

[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 780]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 844، 1477، 2408، 5975، 6330، 6473، 6615، 7292، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 593، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 2005، 2006، 2007، 5555، 5556، 5719، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 1340، 1341، 1342، وأبو داود فى «سننه» برقم: 1505، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1389، 2793، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3065، 3066، 11459، 11460، وأحمد فى «مسنده» ، برقم: 18426 برقم: 18434 برقم: 18445»