الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
بَابُ الْبُيُوعِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے منقول خرید و فروخت سے متعلق روایات
8. حدیث نمبر 1063
حدیث نمبر: 1064
1064 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا سَالِمٌ أَبُو النَّضْرِ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَجُلًا كَانَ يُهْدِي لِلنَّبِيِّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كُلَّ عَامِ رَاوِيَةً مِنْ خَمْرٍ، فَأَهْدَاهَا إِلَيْهِ عَامًا، وَقَدْ حُرِّمَتْ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهَا قَدْ حُرِّمَتْ» ، فَقَالَ الرَّجُلُ: أَفَلَا أَبِيعُهَا؟ فَقَالَ: «إِنَّ الَّذِي حَرَّمَ شُرْبَهَا حَرَّمَ بَيْعَهَا» ، قَالَ: أَفَلَا أُكَارِمُ بِهَا الْيَهُودَ؟ قَالَ: «إِنَّ الَّذِي حَرَّمَهَا حَرَّمَ أَنْ يُكَارَمَ بِهَا الْيَهُودُ» ، قَالَ: فَكَيْفَ أَصْنَعُ بِهَا؟، قَالَ: «شُنَّهَا فِي الْبَطْحَاءِ»
1064- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: ایک شخص ہر سال شراب کا ایک مشکیزہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں تحفے کے طور پر پیش کرتا تھا ایک مرتبہ اس نے اسی طرح وہ تحفہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں پیش کیا، تو شراب کو حرام قرار دیا جاچکا تھا۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اسے حرام قرار دیا جاچکا ہے۔ اس شخص نے عرض کی: کیا میں اسے فروخت نہ کروں؟
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: جس ذات نے اس کے پینے کو حرام قراردیا ہے، اس نے اس کی فروخت کو بھی حرام قراردیا ہے، توان صاحب نے عرض کی: کیا میں یہودکو بغیر معاوضہ کے ویسے ہی دے دوں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس ذات نے اسے حرام قرار دیا ہے، اس نے اس بات کو بھی حرام قرار دیا ہے کہ وہ یہودیوں کو بغیر معاوضہ کے بھی نہ دو (بلکہ اسے ضائع کردو)۔
ان صاحب نے عرض کی: پھر میں اس کا کیا کروں؟ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: تم اسے کھلے میدان میں بہادو۔

[مسند الحميدي/بَابُ الْبُيُوعِ/حدیث: 1064]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه سعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 822، وأورده ابن حجر فى «المطالب العالية» برقم: 1806، وله شاهد من حديث عبد الله بن عباس، أخرجه أحمد فى «مسنده» برقم: 3026، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4944، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2590»