الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے حوالے سے منقول مجموعۂ روایات
20. حدیث نمبر 1086
حدیث نمبر: 1087
1087 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا، يَقُولُ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: صَحِبْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَ سِنِينَ لَمْ أَكُنْ فِي شَيْءٍ أَحْرَصَ مِنِّي أَنْ أَحْفَظَ شَيْئًا فِي تِلْكَ السِّنِينَ، سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَأْنَ يَأْخُذَ أَحَدُكُمْ حَبْلَهُ، فَيَحْتَطِبَ بِهِ، ثُمَّ يَجِيءَ بِهِ عَلَي ظَهْرِهِ، فَيَبِيعَهُ فَيَأْكُلَهُ أَوْ يَتَصَدَّقَ بِهِ، خَيْرٌ لَهُ مِنْ أَنْ يَأْتِيَ رَجُلًا قَدْ أَغْنَاهُ اللَّهُ مِنْ فَضْلِهِ فَيْسَأَلَهُ، أَعْطَاهُ أَوْ مَنَعَهُ ذَلِكَ، فَإِنَّ الْيَدَ الْعُلْيَا خَيْرٌ مِنَ الْيَدِ السُّفْلَي»
1087- سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں: میں تین سال تک نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں رہا ہوں ان تین سالوں کے دوران میں کسی بھی معاملے میں اس سے زیادہ حریص نہیں تھا جتنا میں اس بات کا خواہشمند تھا کہ میں احادیث کویاد رکھوں۔ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ ارشاد فرماتے ہوئے سنا ہے: کسی شخص کا اپنی رسی کو لے کر اس میں لکڑیاں باندھ کر پھر انہیں اپنی پشت پر لاد کر انہیں فروخت کرکے اسے کھانا یا اسے صدقہ کرنا اس کے لیے اس سے زیادہ بہتر ہے کہ وہ کسی ایسے شخص کے پاس آئے جسے اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل کے ذریعے غنی کیا ہو، اور وہ اس شخص سے کچھ مانگے تو وہ شخص خواہ اسے کچھ دے یا نہ دے۔ بے شک اوپر اولاہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہوتا ہے۔ (یعنی دینے والا ہاتھ لینے والے سے بہتر ہے)۔

[مسند الحميدي/جَامِعُ أَبِي هُرَيْرَةَ/حدیث: 1087]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1470، 1480، 2074، 2374، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1042، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 1040، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 3387، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2583، 2588، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 2376، 2381، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 3994، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7607، 8102، 9257، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 6027، 6242، 6674، 6675، 6691، والبزار فى «مسنده» برقم: 8206، 9508»