الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الحميدي کل احادیث (1337)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الحميدي
أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے منقول روایات
17. حدیث نمبر 1231
حدیث نمبر: 1232
1232 - حَدَّثَنَا الْحُمَيْدِيُّ قَالَ: ثنا سُفْيَانُ، قَالَ: ثنا أَيُّوبُ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: صَبَّحَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَيْبَرَ يَوْمَ الْخَمِيسِ بُكْرَةً فَجَاءَ وقَدْ فَتَحُوا الْحِصْنَ، وَخَرَجُوا مِنْهُ مَعَهُمُ الْمَسَاحِيَّ، فَلَمَّا رَأَوْهُ لَجَئُوا إِلَي الْحِصْنِ، فَقَالُوا: مُحَمَّدٌ وَالْخُمَيْسُ، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّي اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، وَرَفَعَ يَدَيْهِ خَرِبَتْ خَيْبَرُ وَإِنَّا إِذَا نَزَلْنَا بِسَاحَةِ قَوْمٍ فَسَاءَ صَبَاحُ الْمُنْذَرِينَ»
1232- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم جمرات کی صبح خبیر پہنچے، جب نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم وہاں پہنچے اس وقت وہاں کے لوگوں نے قلعے کا دروازہ کھول دیا تھا اور اپنے بیلچے وغیرہ لے کر اس میں سے باہر نکل رہے تھے، جب ان لوگوں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تو دوڑتے ہوئے اپنے قلعے کی طرف واپس گئے اور بولے: محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور ان کا لشکر آگئے ہیں، محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) اور ان کا لشکر آگئے ہیں۔
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ اکبر! اللہ اکبر!، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دونوں ہاتھ بلند کیے اور فرمایا: خبیر برباد ہوگیا، جب ہم کسی قوم کے میدان جنگ میں اترتے ہیں، تو ان لوگوں کی صبح بہت بری ہوتی ہے جنہیں ڈرایا گیا۔

[مسند الحميدي/أَحَادِيثُ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ/حدیث: 1232]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 371، 610، 947، 2228، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 382، 1365، وابن خزيمة فى «صحيحه» برقم: 351، 400، وابن حبان فى «صحيحه» برقم: 4091، 4745، 4746، 5274، 6521، 7212، 7213، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 69، 546، 3342، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2054، 2634، 2995، 2996، 2997، 2998، 3009، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1115، 1550، 1618 م، والدارمي فى «مسنده» برقم: 2034، 2288، 2289، 2489، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1957، 2272، 3196، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 907، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 1933، 3288، وأحمد فى «مسنده» برقم: 12138، 12174، وأبو يعلى فى «مسنده» برقم: 2828، 2908، 3043»