الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
32. الصَّوْمُ جُنَّةٌ
32. روزہ ڈھال ہے
حدیث نمبر: 48
48 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْمُحْسِنُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ أَبِي الْكِرَامِ، أبنا الْعَبَّاسُ بْنُ مُحَمَّدٍ الرَّافِقِيُّ، ثنا هِلَالُ بْنُ الْعَلَاءِ، ثنا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، ثنا شُعْبَةُ، عَنِ الْحَكَمِ، قَالَ: سَمِعْتُ عُرْوَةَ بْنَ النَّزَّالِ، يُحَدِّثُ عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصَّوْمُ جُنَّةٌ» هَذَا حَدِيثٌ صَحِيحٌ أَخْرَجَهُ الْبُخَارِيُّ عَنِ الْقَعْنَبِيِّ
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ ڈھال ہے۔
یہ حدیث صحیح ہے، اسے بخاری نے قعنبی سے روایت کیا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 48]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، أخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 214، والحاكم فى «مستدركه» برقم: 2421، 3569، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2228، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2616، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 72، 3973، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 17870، والدارقطني فى «سننه» برقم: 900، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22439» عروہ بن نزال کو صرف ابن حبان نے ثقہ کہا ہے، اس میں ایک اور بھی علت ہے۔

حدیث نمبر: 49
49 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ، أبنا أَبُو زَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ الْمَرْوَزِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، أبنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الصِّيَامُ جُنَّةٌ» وَذَكَرَ الْحَدِيثَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: روزہ ڈھال ہے۔ اور یہ (مکمل) حدیث بیان کی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 49]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 1894، 1904، 5927، 7492، 7538، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 1151، ومالك فى «الموطأ» برقم: 633، 634، والنسائي فى «المجتبیٰ» برقم: 2215، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2363، والترمذي فى «جامعه» برقم: 764، 766، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1810، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1638، 1691، 3823، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 8206، وأحمد فى «مسنده» برقم: 7295، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1040، 1044»

وضاحت: تشریح -اس حدیث میں روزہ کی فضیلت بیان کی گئی ہے کہ روزہ ڈھال ہے۔ دنیا میں شیطان کے وار سے بچنے کے لیے اور آخرت میں عذاب جہنم سے بچنے کے لیے روزہ ایک ڈھال ہے جس طرح لڑائی میں ڈھال کے ذریعے دشمن کے وار سے بچا جاتا ہے اسی طرح شیطان مردودکے وار سے بچنے کے لیے روزہ ہے جب وہ بندے پر حملہ آور ہوتا ہے اور اسے مالک کی نافرمانی پر اکساتا ہے تو روزہ ڈھال بن کر اسے مالک کی نافرمانی سے بچالیتا ہے۔ پھر جب وہ دنیا میں اللہ تعالیٰ کی نافرمانی سے بچا رہا تو آخرت میں عذاب جہنم سے بھی بچ جائے گا، ان شاء اللہ۔ یوں روزہ انسان کے لیے دنیا میں شیطانی وار اور آخرت میں عذاب نار سے بچنے کے لیے ڈھال ہے۔