الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
33. الزَّعِيمُ غَارِمٌ
33. ضامن تاوان بھر نے والا ہے
حدیث نمبر: 50
50 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَمْرِو بْنِ إِسْمَاعِيلَ بْنِ رَاشِدٍ الْحَدَّادُ الْمُقْرِئُ، أبنا أَبُو مُحَمَّدٍ الْحَسَنُ بْنُ رَشِيقٍ، ثنا عَبْدُ السَّلَامِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ سُهَيْلٍ، ثنا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، ثنا ابْنُ عَيَّاشٍ، ثنا شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أَمَامَهُ، يَقُولُ: سَمِعْتُ، رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي خُطْبَتِهِ عَامِ حَجَّةِ الْوَدَاعِ: «الْعَارِيَةُ مُؤَدَّاةٌ، وَالْمِنْحَةُ مَرْدُودَةٌ، وَالدَّيْنُ مَقْضِيُّ، وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ»
سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کوحجۃ الوداع کے سال خطبہ میں یہ ارشاد فرماتے سنا: ادھارلی ہوئی چیز واپس کی جائے، دودھ کے لیے لیا ہوا جانور بھی واپس کیا جائے، قرض ادا کیا جائے اور ضامن تاوان بھر نے والا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 50]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه ابن حبان فى «صحيحه» برقم: 5094، والنسائي فى «الكبریٰ» برقم: 5749، 5750، وأبو داود فى «سننه» برقم: 2870، 3565، والترمذي فى «جامعه» برقم: 670، 1265، 2120، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 2398، 2405، 2713، وسعيد بن منصور فى «سننه» برقم: 427، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 7950، والدارقطني فى «سننه» برقم: 2959، 2960، وأحمد فى «مسنده» برقم: 22725»

وضاحت: تشریح- اس حدیث میں ادھار لی ہوئی چیزوں کی واپسی کا حکم فرمایا گیا ہے اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر کوئی شخص کسی مقروض کی طرف سے ضامن بنے تو مقروض کی عدم ادائیگی کی صورت میں وہ تاوان بھرنے کا ذمہ دار ہے۔ یعنی ضامن پر لازم ہے کہ وہ مقروض کی طرف سے قرض کی عدم ادائیگی کی صورت میں اپنے پاس سے رقم دے کر اس ذمہ داری کو پورا کرے۔ ہاں اگر صاحب حق معاف کر دے تو الگ بات ہے۔