الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
62. كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ
62. ہر نیکی صدقہ ہے۔
حدیث نمبر: 88
88 - أَخْبَرَ أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا الْمُعَلَّى بْنُ مَهْدِيٍّ، ثنا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ الْحَسَنِ الْهِلَالِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ»
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نیکی صدقہ ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 88]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 6021، وترمذي: 1970،وأحمد: 3/ 344»

حدیث نمبر: 89
89 - أنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ الصَّفَّارُ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا أَبُو نُعَيْمٍ، ثنا صَدَقَةُ بْنُ مُوسَى عَنِ فَرْقَدٍ السَّبَخِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ النَّخَعِيُّ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «كُلُّ مَعْرُوفٍ صَدَقَةٌ»
سیدنا عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نیکی صدقہ ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 89]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، مكارم الاخلاق للخرائطى: 83، قضاء الحوائج: 11،المعجم الكبير: 10047» فرقد سخبی اور صدقہ بن موسیٰ ضعیف ہیں۔

حدیث نمبر: 90
90 - وَأَخْبَرَنَاهُ الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ أَبُو الْقَاسِمِ الْعَدْلُ، أنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَضْرَمِيُّ، ثنا أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ النَّسَائِيُّ، أنا قُتَيْبَةُ، أنا الْمُنْكَدِرُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَابِرٍ، مِثْلَهُ
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے ایک دوسری سند کے ساتھ بھی اسی کی مثل مروی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 90]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 6021، وترمذي: 1970،وأحمد: 3/ 344»

وضاحت: تشریح:
نیکی کی تڑپ رکھنے والوں کے لیے یہ حدیث نہایت ہمت افزٱ ہے۔ اب کوئی فقیر بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ میرے پاس صدقہ و خیرات کرنے کی استطاعت نہیں کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہر نیک کام کو صدقہ قرار دیا ہے خواہ اس کا تعلق قول سے ہو یا فعل سے، جو بھی نیک عمل ہے اس کا ثواب ایسا ہی ہے جیسے اللہ تعالیٰ ٰ کی راہ میں مال خرچ کرنے کا ہے۔ اب اس سلسلے کی چند احادیث ملاحظہ کیجیے:
نیکی کے کسی بھی کام کو معمولی نہ سمجھو خواہ تم اپنے بھائی کو خندہ پیشانی سے ملو۔ [مسلم: 2626]
② انسان کے ہر جوڑ پر روزانہ صدقہ کرنا واجب ہے، دو آدمیوں کے درمیان عدل کرنا صدقہ ہے، کسی آدمی کی اس کی سواری کے بارے میں مدد کرنا کہ وہ اسے سواری پر بٹھائے یا اس کا سامان اس پر رکھوائے یہ بھی صدقہ ہے، اچھی بات کرنا بھی صدقہ ہے، نماز کی طرف ہر قدم اٹھانا صدقہ ہے، اور راستے سے کسی تکلیف دہ چیز کا دور کرنا بھی صدقہ ہے۔ [بخاري: 2989 ومسلم: 1009]
③ ہر تسبیح صدقہ ہے، ہر تکبیر صدقہ ہے، ہر تحمید صدقہ ہے، ہر تہلیل صدقہ ہے، امر بالمعروف صدقہ ہے، نہی عن المنکر صدقہ ہے، اور تمہارا اپنی بیوی سے جماع کرنا بھی صدقہ ہے۔ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کیا ہم میں سے کوئی اپنی شہوت پوری کرتا ہے تو اسے اس پر اجر ملے گا؟ فرمایا: مجھے بتاؤ اگر وہ حرام طریقے سے اپنی شہوت پوری کرے تو اسے اس پر گناہ ہو گا؟ اسی طرح جب وہ حلال طریقے سے اسے پورا کرے گا تو اسے اجر ملے گا۔ [مسلم: 1006]
④ کسی کو دودھ دینے والی بہترین اونٹنی عاریتہً دینا اور وہ دودھ دینے والی بکری جو صبح و شام برتن بھر دے عاریتہً دینا بھی بہترین صدقہ ہے۔ [بخاري: 5608]
⑤ جو مسلمان شجر کاری کرتا ہے یا کاشتکاری کرتا ہے پھر کوئی پرندہ یا کوئی حیوان اس میں سے کھا لیتا ہے تو یہ اس کے لیے صدقہ ہے۔ [بخاري: 6012]
اور دوسری روایت میں ہے کہ جو اس میں سے چوری ہو جائے وہ بھی صدقہ ہے۔ [مسلم: 1552]
تمہارا اپنے بھائی کو دیکھ کر مسکرانا، نیکی کا حکم دینا، برائی سے منع کرنا، راہ بھولے شخص کی راہنمائی کرنا، نابینا شخص کی مدد کرنا، پتھر، کانٹے اور ہڈی (وغیرہ) کو راستے سے ہٹا دینا اور اپنی بالٹی سے کسی بھائی کی بالٹی میں پانی ڈالنا بھی صدقہ ہے۔ [الترمذي: 1956وسنده حسن]