الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
72. الصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ كَمَا يُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَ
72. صدقہ گناہ کو اس طرح بجھاتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے
حدیث نمبر: 104
104 - أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ الْحَسَنُ بْنُ خَلَفٍ الْوَاسِطِيُّ، ثنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ كَيْسَانَ، ثنا يُوسُفُ بْنُ يَعْقُوبَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ ثَوْرٍ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، عَنْ مُعَاذِ بْنِ جَبَلٍ، قَالَ: كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي سَفَرٍ فَأَصْبَحَتْ يَوْمًا قَرِيبًا مِنْهُ وَنَحْنُ نَسِيرُ فَقَالَ: «أَلَا أَدُلُّكَ عَلَى أَبْوَابِ الْخَيْرِ الصَّوْمُ جُنَّةٌ، وَالصَّدَقَةُ تُطْفِئُ الْخَطِيئَةَ كَمَا يُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَ، وَصَلَاةُ الرَّجُلِ فِي جَوْفِ اللَّيْلِ»
سیدنا معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک سفر میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ تھا، ایک دن ہم چل رہے تھے تو میں آپ کے قریب ہوا آپ نے فرمایا: کیا میں تجھے نیکی کے دروازے نہ بتاؤں؟ روزہ ڈھال ہے، صدقہ گناہ (کی آگ) کو اس طرح بجھاتا ہے جس طرح پانی آگ کو بجھاتا ہے اور آدمی کا رات کے دوران میں نماز ادا کرنا۔ [مسند الشهاب/حدیث: 104]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه ترمذي: 2616،وابن ماجه: 3973، وأحمد: 5/ 231» ابووائل کا سیدنا معاذ رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں۔ دیکھیے: جامع العلوم والحكم: (29)، تحفة التحصيل، ص: (149)۔

حدیث نمبر: 105
105 - أَخْبَرَنَا شُعَيْبُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ السَّدُوسِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ الرَّازِيُّ، ثنا مِقْدَامُ بْنُ دَاوُدَ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُغِيرَةِ، ثنا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَابِطٍ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لِكَعْبِ بْنِ عُجْرَةَ: «يَا كَعْبُ الصَّلَاةُ قُرْبَانٌ، وَالصَّوْمُ جُنَّةٌ، وَالصَّدَقَةُ تُطْفِئُ غَضَبَ الرَّبِّ كَمَا يُطْفِئُ الْمَاءُ النَّارَ»
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن عجرہ سے فرمایا: اے کعب! نماز وسیلہ ہے، روزہ ڈھال ہے اور صدقہ رب تعالیٰ کا غصہ ایسے بجھاتا ہے جیسے پانی آگ بجھاتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 105]
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، وأخرجه المصنف لعبد الرزاق: 20719» عبدالرحمن بن سابط کا سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے سماع ثابت نہیں۔

وضاحت: فائدہ:
سیدنا کعب بن عجرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا: اے کعب بن عجرہ! میں تجھے اپنے بعد آنے والے امراء سے اللہ کی پناہ میں دیتا ہوں جو ان کے دروازے پر جائے اور جھوٹ میں ان کی تصدیق کرے اور ان کے ظلم پر ان کا معاون بنے تو وہ مجھ سے نہیں اور نہ میں اس سے ہوں، اور نہ ہی وہ حوض کوثر پر وہ میرے پاس وارد ہوگا اور جو شخص ان کے دروازے پر جائے یا نہ جائے (لیکن) جھوٹ میں ان کی تصدیق نہ کرے اور ان کے ظلم پر معاون نہ بنے تو وہ مجھ سے ہے اور میں اس سے ہوں اور جلد ہی وہ حوض پر میرے پاس وارد ہوگا۔ اے کعب بن عجرہ! نماز دلیل ہے، روزہ ڈھال اور قلعہ ہے اور صدقہ گناہوں کو ایسے مٹاتا ہے جیسے پانی آگ بجھاتا ہے۔ اے کعب! جو گوشت حرام مال سے پلا ہو آگ اس کے زیادہ لائق و قریب ہے۔ [إسناده حسن، وأخرجه الترمذي: 614]