الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
98. الشِّتَاءُ رَبِيعُ الْمُؤْمِنِ
98. موسم سرما مومن کے لیے بہار ہے
حدیث نمبر: 141
141 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَبُو الطَّاهِرِ الْمَدَنِيُّ، أبنا يُونُسُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى، ثنا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، أَنَّ دَرَّاجًا، حَدَّثَهُ عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشِّتَاءُ رَبِيعُ الْمُؤْمِنِ»
سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موسم سرما مومن کے لیے بہار ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 141]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه الكامل لابن عدى: 4/ 13، وتاريخ دمشق: 17/ 219»

حدیث نمبر: 142
142 - أنا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أنا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ جَابِرٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ ذَبَانَ، ثنا أَبُو الطَّاهِرِ بْنُ السَّرْحِ، ثنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ دَرَّاجٍ أَبِي السَّمْحِ، عَنْ أَبِي الْهَيْثَمِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشِّتَاءُ رَبِيعُ الْمُؤْمِنِ»
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: موسم سرما مومن کے لیے بہار ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 142]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه الكامل لابن عدى: 4/ 13، وتاريخ دمشق: 17/ 219»

وضاحت: تشریح:
موسم سرما عبادت کے لحاظ سے مومن کے لیے موسم بہار ہے کیونکہ اس میں دن چھوٹے اور راتیں لمبی ہوتی ہیں دن کو روزہ رکھنے اور رات کو قیام کرنے میں کوئی زیادہ مشقت اور تکلیف نہیں اٹھانی پڑتی۔ اس لیے عبادت گزاروں کے لیے اسے غنیمت کہا گیا ہے۔ چنانچہ سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان گرامی ہے کہ موسم سرما عبادت گزاروں کے لیے غنیمت ہے۔ [الزهد لأحمد: 615، صحيح]
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: کیا میں تمہیں ٹھنڈی غنیمت نہ بتاؤں؟ ہم نے کہا: ابوہریرہ! وہ کیا ہے؟ فرمانے لگے: سردی کے موسم میں روزہ رکھنا ٹھنڈی غنیمت ہے۔ [سنن الكبري للبيهقي: 09/44،صحيح]
عبید بن عمیر (ثقہ تابعی) فرماتے ہیں: جب سردی کا موسم آتا تو کہا جاتا کہ اہل قرآن! تمہاری نمازوں کے لیے راتیں لمبی ہو گئی ہیں اور تمہارے روزوں کے لیے دن چھوٹے ہو گئے ہیں۔ لہٰذا تم اسے غنیمت جانو۔ [المصنف لا بن ابي شيبه 36138 وسنده صحيح]