الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
101. الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ الْكَافِرِ
101. دنیا مومن کا قید خانہ اور کافر کی جنت ہے
حدیث نمبر: 145
145 - أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ الصَّفَّارُ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ فَهْدٍ، قَالَ: ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، ثنا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ الْكَافِرِ»
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دنیا مومن کا قید خانہ اور کافر کی جنت ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 145]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه مسلم: 2556، من حديث ابى هريرة، وبزار: 6108، والمعجم الاوسط: 9136»

وضاحت: تشریح:
دنیا مومن کے لیے قید خانہ ہے، جس طرح قیدی کی اپنی مرضی نہیں چلتی، وہ جیل کے قوانین کا پابند ہوتا ہے، بلا اجازت کچھ نہیں کر سکتا، نہ اپنی مرضی سے کھا پی سکتا ہے اور نہ ہی کہیں آجا سکتا ہے، وہ ہر طرف سے قید ہوتا ہے۔ دنیا میں یہی حال مومن کا ہے، وہ یہاں اپنے خالق و مالک کی مرضی کا پابند ہے، وہ وہی کرتا ہے جس میں اس کے مالک کی خوشنودی ہو، اس کے قدم اسی طرف اٹھتے ہیں جدھر اس کے مالک کی اجازت ہو، اس کی زبان سے وہی الفاظ نکلتے ہیں جن میں مالک کی رضا ہو۔
الغرض مومن کا ایک ایک عضو اس کے مالک کی منشاء و مرضی کا پابند ہے اور پھر یہ کہ مومن ہر وقت کسی نہ کسی آزمائش اور امتحان میں مبتلا رہتا ہے یوں اس کی ساری زندگی ایک قیدی کی زندگی جیسی ہے۔ اس لحاظ سے یہ دنیا اس کے لیے قید خانہ ہے۔ ہاں جب وہ یہاں سے جائے گا، جام موت سے ہمکنار ہوگا تو اسے آزادی مل جائے گی۔ جبکہ کافر کا معاملہ اس کے برعکس ہے وہ اس فانی دنیا میں آزاد ہے، حلال و حرام میں تمیز نہیں کرتا، جائز و نا جائز نہیں دیکھتا، شتر بے مہار کی طرح ہر طرف منہ مارتا پھرتا ہے، ہر وقت اور ہر لمحے اپنی مرضیاں اور من مانیاں کرتا ہے۔ یہ اس کی دنیا میں آزادی ہے، چنانچہ اس نے دنیا کو اپنے لیے جنت بنا رکھا ہے لیکن جب وہ دنیا چھوڑے گا تو قید ہو جائے گا۔ دنیا میں مومن قید اور کافر آزاد ہے لیکن آخرت میں مومن آزاد اور کافر قید ہوگا۔