الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
113. الْإِيمَانُ يَمَانٍ، وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ
113. ایمان اہل یمن کا ہے اور حکمت بھی اہل یمن کی ہے
حدیث نمبر: 160
160 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ التُّجِيبِيُّ، أنا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ جَامِعٍ السُّكَّرِيُّ، ثنا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ، ثنا مُسْلِمٌ، قَالَ: ثنا كَيْسَانُ، مَوْلَى هِشَامٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «جَاءَكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ هُمْ أَرَقُّ أَفْئِدَةً، الْإِيمَانُ يَمَانٍ، وَالْفِقْهُ يَمَانٍ، وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں، وہ بڑے رقیق القلب ہیں، ایمان اہل یمن کا ہے، فقہ اہل یمن کی ہے اور حکمت بھی اہل یمن کی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 160]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 4388، و مسلم 52»

حدیث نمبر: 161
161 - أنا أَبُو النُّعْمَانِ تُرَابُ بْنُ عُمَرَ بْنِ عُبَيْدٍ الْكَاتِبُ، ثنا حَمْزَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْكِنَانِيُّ، ثنا الْحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَدِينِيُّ، ثنا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، ثنا لَيْثٌ، عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ، عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ، حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الْإِيمَانُ يَمَانٍ، وَالْفِقْهُ يَمَانٍ، وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایمان اہل یمن کا ہے، فقہ اہل یمن کی ہے اور حکمت بھی اہل یمن کی ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 161]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 4388، و مسلم 52»

حدیث نمبر: 162
162 - وأنا أَبُو ذَرٍّ عَبْدُ بْنُ أَحْمَدَ الْهَرَوِيُّ، بِمَكَّةَ، نا.... ثنا الْفَرَبْرِيُّ، نا الْبُخَارِيُّ، نا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، نا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ، عَنْ ذَكْوَانَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «أَتَاكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ» الْحَدِيثُ. وَفِيهِ: «الْإِيمَانُ يَمَانٍ وَالْحِكْمَةُ يَمَانِيَةٌ» مُخْتَصَرٌ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: تمہارے پاس اہل یمن آئے ہیں۔۔۔ مکمل حدیث بیان کی اور اس میں یہ بھی تھا: ایمان اہل یمن کا ہے اور حکمت بھی اہل یمن کی ہے۔ یہ حدیث مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 162]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه البخاري 4388، و مسلم 52»

حدیث نمبر: 163
163 - أنا أَبُو الْحَسَنِ عَلِيُّ بْنُ مُوسَى السِّمْسَارُ، أنا أَبُو زَيْدٍ الْمَرْوَزِيُّ مُحَمَّدُ بْنُ أَحْمَدَ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفَرَبْرِيُّ، أنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ الْبُخَارِيُّ، نا مُسَدَّدُ، نا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنِي قَيْسٌ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ: أَشَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِيَدِهِ نَحْوَ الْيَمَنِ فَقَالَ: «الْإِيمَانُ هَا هُنَا» مُخْتَصَرٌ
سیدنا عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے ہاتھ سے یمن کی طرف اشارہ کیا اور فرمایا: ایمان اس طرف ہے۔ یہ روایت مختصر ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 163]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، أخرجه البخاري 3302، و أحمد: 118/4»

وضاحت: تشریح:
ان احادیث میں یمن اور اہل یمن کی فضیلت بیان ہوئی ہے۔ یہ لوگ بغیر کسی جنگ کے اور بغیر تکلیف کے محض رغبت اور خوشی سے دائرۂ اسلام میں آئے تھے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی تعریف فرمائی اور فرمایا کہ ایمان تو اہل یمن کا ہے، فقاہت تو اہل یمن کی ہے اور حکمت بھی اہل یمن کی ہے۔ اہل یمن سے مراد وہاں کے صحیح العقیدہ مسلمان ہیں خواہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور کے ہوں یا بعد والے کسی بھی دور کے ہوں، وہ سب اس فضیلت کے مستحق ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن اور اہل یمن کی اور بھی فضیلتیں بیان فرمائی ہیں۔ ملاحظہ فرمائیں:
① ایل یمین نرم دل، رقیق القلب ہیں۔ (بخاری: 4390)
② آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی: اے اللہ! ہمارے شام میں برکت فرما، اے اللہ! ہمارے یمن میں برکت فرما۔ (بخاری: 7095)
③ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یمن کی طرف دیکھ کر فرمایا: اے اللہ! ان کے دلوں کو (ہماری طرف) متوجہ فرما۔ (ترمذی: 3934 حسن)
④ -جب آیت ﴿فَسَوْفَ يَأْتِي اللَّهُ بِقَوْمٍ يُحِبُّهُمْ وَيُحِبُّونَهُ﴾ (المآئدة: 54) پس عنقریب اللہ ایک ایسی قوم کو لے آئے گا کہ وہ ان سے محبت کرے گا اور وہ اس سے محبت کریں گے۔ نازل ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا ابوموسٰی رضی اللہ عنہ سے فرمایا: یہ تیری قوم یمن والے (مراد) ہیں۔ [حاكم: 312/2 دلائل النبوة للبيهقي: 2084،صحيح]
⑤ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہارے پاس بادلوں کے ٹکڑوں کی طرح اہل یمن آرہے ہیں وہ زمین میں سب سے بہتر لوگ ہیں۔ ایک انصاری صحابی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: کیا وہ ہم سے بھی بہتر ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے، اس نے پھر کہا: کیا ہم سے بھی بہتر ہیں اے اللہ کے رسول؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہے۔ اس نے سہ بار عرض کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے آہستہ سے فرمایا: سوائے تمہارے۔ [أحمد: 84/4،حسن]