الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث 1 سے 200
118. الْمُسْلِمُونَ يَدٌ وَاحِدَةٌ عَلَى مَنْ سِوَاهُمْ
118. مسلمان اپنے دشمن کے خلاف ایک ہاتھ ہیں
حدیث نمبر: 170
170 - أَخْبَرَنَا أَبُو الْقَاسِمِ عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ الْحَسَنِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ الْقُمِّيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ بْنِ فَهْدِ بْنِ أَحْمَدَ بْنِ عِيسَى بْنِ صَالِحٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ مُطَرِّفٍ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ الْمَكِّيُّ، ثنا أَبُو مُصْعَبٍ، ثنا الْمُغِيرَةُ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ النَّاسَ يَوْمَ الْفَتْحِ. فَذَكَرَ ذَلِكَ
سیدنا عبد الله بن عمر و رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم اسلام نے فتح مکہ کے دن خطبہ دیا تو آپ نے اس میں یہ بات بھی ارشاد فرمائی۔ [مسند الشهاب/حدیث: 170]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه أبو داود:2751، وابن ماجه: 2685، وأحمد: 2/ 193، 2/ 215»

وضاحت: تشریح:
حدیث نمبر 135 میں مسلمانوں کو ایک عمارت سے تشبیہ دی گئی تھی اور دوسری روایتوں میں جسد واحد کہا گیا ہے۔ اور اب یہاں اس حدیث میں ایک ہاتھ کی مانند کہا جا رہا ہے۔ مطلب یہ ہے کہ مسلمان اپنے دشمن کے خلاف متفق و متحد ہیں جس طرح ہاتھ کی پانچوں انگلیاں مل کر ایک مکا بنتی ہیں اسی طرح مسلمان بھی اپنے دشمن کے خلاف سب مل کر ایک ہو جائیں۔