الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
212. وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ
212. عربوں کے لیے اس شر سے ہلاکت ہے جو قریب آچکا ہے
حدیث نمبر: 296
296 - أَخْبَرَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عُمَرَ بْنِ مُحَمَّدٍ التُّجِيبِيُّ، أبنا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ زِيَادٍ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي الْعَنْبَسِ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْقَاسِمِ الْأَسَدِيُّ أَبُو إِبْرَاهِيمَ، ثنا عُبَيْدُ بْنُ طُفَيْلٍ، عَنْ عَطِيَّةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «وَيْلٌ لِلْعَرَبِ مِنْ شَرٍّ قَدِ اقْتَرَبَ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عربوں کے لیے اس شر سے ہلاکت ہے جو قریب آچکا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 296]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، و أخرجه البخاري: 7059، ومسلم: 2880، من حديث زينب بنت جحش ابن الاعرابي: 1104، من حديث أبى هريرة»

وضاحت: تشریح:
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ذکر کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرمایا کرتے تھے: عربوں کے لیے ہلاکت ہے اس شر سے جو قریب آچکا ہے۔ اس اندھے، گونگے بہرے فتنے سے جس میں بیٹھنے والا کھڑے ہونے والے سے بہتر ہوگا، کھڑا ہونے والا چلنے والے سے بہتر ہوگا اور چلنے والا (فتنہ بھڑ کانے کی) کوشش کرنے والے سے بہتر ہوگا اور کوشش کرنے والے کے لیے قیامت کے دن اللہ کی طرف سے تباہی ہے۔ [ابن حبان: 6705 الفتن للمروزي: 467، حسن]
اہل علم کا کہنا ہے کہ اس حدیث میں عرب کے اس فتنے کی طرف اشارہ ہے جو سیدنا عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ کی خلافت کے آخری دور میں رونما ہوا اور جس نے مسلمانوں کے باہمی افتراق و انتشار، خروج و بغاوت اور بدامنی و خانہ جنگی کی صورت میں نہ صرف سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کوجام شہادت نوش کرنے پر مجبور کیا بلکہ اس کا سلسلہ بعد میں بھی سیدنا علی رضی اللہ عنہ اور سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ کی آویزش کی صورت میں عرصے تک جاری رہا جس سے اسلام اور مسلمانوں کو بے حد نقصان اٹھانا پڑا۔ واللہ اعلم