الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث201 سے 400
244. مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَهُ اللَّهُ، وَمَنْ تُكَبِّرَ وَضَعَهُ اللَّهُ
244. جو شخص اللہ کے لیے تواضع اختیار کرے، اللہ اسے رفعت سے نوازتا ہے اور اور جو شخص تکبر اختیار کرے، اللہ عز وجل اسے پستی کا شکار کر دیتا ہے
حدیث نمبر: 335
335 - أَخْبَرَنَا أَبُو سَعْدٍ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَالِينِيُّ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ حَمْدَانَ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ يُونُسَ بْنِ مُوسَى، ثنا سَعِيدُ بْنُ سَلَّامٍ الْعَطَّارُ، ثنا سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ، عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَابِسِ بْنِ رَبِيعَةَ، قَالَ: قَالَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ: يَا أَيُّهَا النَّاسُ تَوَاضَعُوا فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ تَوَاضَعَ لِلَّهِ رَفَعَهُ اللَّهُ فَهُوَ فِي نَفْسِهِ صَغِيرٌ وَفِي أَعْيُنِ النَّاسِ عَظِيمٌ، وَمَنْ تَكَبَّرَ وَضَعَهُ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ فَهُوَ فِي أَعْيُنِ النَّاسِ صَغِيرٌ وَفِي نَفْسِهِ كَبِيرٌ، وَحَتَّى لَهُوَ أَهْوَنُ عَلَيْهِمْ مِنْ كَلْبٍ أَوْ خِنْزِيرٍ»
عابس بن ربیعہ کہتے ہیں کہ سیدنا عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ نے منبر پرفرمایا: لوگو! تواضع اختیار کرو، بے شک میں نے رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم علم کو یہ فرماتے سنا ہے: جو شخص اللہ کے لیے تواضع اختیار کرے، اللہ اسے رفعت سے نوازتا ہے، پھر وہ خود کو اپنی نظروں میں چھوٹا سمجھتا ہے جبکہ لوگوں کی نظروں میں وہ عظیم ہوتا ہے۔ اور جو شخص تکبر اختیار کرے، اللہ عز وجل اسے پستی کا شکار کر دیتا ہے پھر وہ خود کو بڑا سمجھتا ہے جبکہ لوگوں کی نظروں میں چھوٹا ہوتا ہے حتی کہ کتے یا خنزیر سے بھی حقیر ہوتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 335]
تخریج الحدیث: «موضوع، وأخرجه شعب الايمان: 7790» - محمد بن یونس بن موسیٰ اور سعید بن سلام کذاب ہیں۔ اس میں اور بھی علتیں ہیں۔

وضاحت: فائدہ: -
سیدنا ابوسعید سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ سبحانہ تعالیٰ کے لیے ایک درجہ تواضع اختیار کرے اللہ اس کے بدلے میں اس کا ایک درجہ بلند کرتا ہے اور جو شخص اللہ کے سامنے ایک درجہ تکبر اختیار کرے اللہ اس کے بدلے میں اس کا ایک درجہ کم کرتا ہے حتی کہ اسے سب سے نچلے طبقے میں ڈال دیتا ہے۔ [ابن ماجه: 4176، وسنده حسن]