الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
396. يُبْصِرُ أَحَدُكُمُ الْقَذَى فِي عَيْنِ أَخِيهِ وَيَدَعُ الْجِذْعَ فِي عَيْنِهِ
396. ”تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی آنکھ میں تنکا دیکھ لیتا ہے اور اپنی آنکھ میں شہتیر چھوڑ دیتا ہے
حدیث نمبر: 610
610 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا عَلِيُّ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ بُنْدَارٍ، ثنا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْحَرَّانِيُّ، ثنا كَثِيرُ بْنُ عُبَيْدٍ، ثنا ابْنُ حِمْيَرٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ بُرْقَانَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ الْأَصَمِّ , عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «يُبْصِرُ أَحَدُكُمُ الْقَذَى فِي عَيْنِ أَخِيهِ وَيَدَعُ الْجِذْعَ فِي عَيْنِهِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی اپنے بھائی کی آنکھ میں تنکا دیکھ لیتا ہے اور اپنی آنکھ میں شہتیر چھوڑ دیتا ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 610]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه الادب المفرد: 592، الزهد ل أحمد: 99، وابن حبان: 5761»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث مبارک میں دوسروں کے عیب تلاش کرنے والے شخص کی مذمت فرمائی گئی ہے اور کیا ہی پیارا جملہ ارشاد فرمایا کہ عیب جو کو دوسروں کی آنکھوں میں معمولی سا تنکا تو نظر آ جاتا ہے لیکن اپنی آنکھ میں پڑا ہوا شہتیر نظر نہیں آتا۔ مطلب یہ ہے کہ دوسروں کے معمولی معمولی عیب تو دیکھ لیتا ہے لیکن اپنے بڑے بڑے عیوب پر نظر نہیں پڑتی، پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے پھر دوسوں کو باتیں کریں، ظاہر ہے جو شخص اپنے حال پر سنجیدگی سے غور کر لے وہ دوسروں کو کبھی بھی باتیں نہیں کرے گا۔
نہ پڑی کبھی اپنے گنا ہوں پہ نظر
رہے ڈھونڈتے اور وں کے عیب و ہنر
پڑی جب سے اپنے گناہو ں پہ نظر
تو نگاہوں میں برا دوسرا نہ رہا