الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث601 سے 800
472. أَفْشُوا السَّلَامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ
472. سلام عام کرو، کھانا کھلاؤ
حدیث نمبر: 719
719 - أَخْبَرَنَا هِبَةُ اللَّهِ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْخَوْلَانِيُّ، أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَحْمَدَ بْنِ طَالِبٍ الْبَغْدَادِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ الصَّمَدِ الْهَاشِمِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، ثنا أَبِي، عَنْ عَوْفِ بْنِ أَبِي جَمِيلَةَ أَوْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَلَّامٍ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ انْجَفَلَ النَّاسُ إِلَيْهِ فَكُنْتُ فِيمَنْ أَتَاهُ، فَلَمَّا رَأَيْتُ وَجْهَهُ عَرَفْتُ أَنَّهُ غَيْرَ وَجْهِ كَذَّابٍ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ:" أَيُّهَا النَّاسُ: أَفْشُوا السَّلَامَ، وَأَطْعِمُوا الطَّعَامَ، وَصِلُوا الْأَرْحَامَ، وَصَلُّوا بِاللَّيْلِ وَالنَّاسُ نِيَامٌ تَدْخُلُوا الْجَنَّةَ بِسَلَامٍ"
سیدنا عبد اللہ بن سلام رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب مدینہ تشریف لائے تو لوگ جوق در جوق آپ کی خدمت میں حاضر ہونے لگے، چنانچہ میں بھی ان لوگوں میں شامل تھا جو آپ کے پاس آئے، جب میں نے آپ کے چہرے کو دیکھا تو میں سمجھ گیا کہ یہ کسی جھوٹے آدمی کا چہرہ نہیں، میں نے آپ کو یہ فرماتے سنا: لوگو! سلام عام کرو، کھانا کھلاؤ، صلہ رحمی کرو، رات کو جب لوگ سورہے ہوں تو نماز (تجد) پڑھو، جنت میں سلامتی کے ساتھ داخل ہو جاؤگے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 719]
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، وأخرجه والحاكم فى «مستدركه» برقم: 4306، 7370، والترمذي فى «جامعه» برقم: 2485، والدارمي فى «مسنده» برقم: 1501، 2674، وابن ماجه فى «سننه» برقم: 1334، 3251، والبيهقي فى «سننه الكبير» برقم: 4721، وأحمد فى «مسنده» برقم: 24307، والطبراني فى «الكبير» برقم: 14968، والطبراني فى «الأوسط» برقم: 5410»

وضاحت: تشریح: -
اس حدیث مبارک سے پتا چلا کہ خیر و سلامتی کے ساتھ جنت میں داخل ہونے کے لیے چار چیزوں پر عمل کرنا ضروری ہے:
① ا فشاء سلام:۔۔۔۔۔
سلام کو عام کرنا یعنی آپس میں کثرت سے سلام علیک کہنا حتی کہ اگر کسی مسلمان سے براہ راست قرابت یا دوستی کا تعلق نہ بھی ہو یا جو مسلمان اجنبی ہو اسے بھی سلام کہنا، یہ افشاء سلام ہے البتہ غیر مسلم اور مشرک و بدعتی کو سلام نہیں کرنا چاہیے کیونکہ یہ دوسرے دلائل کی رو سے منع ہے۔
کھانا کھلانا:۔۔۔۔۔
یعنی غریب، مسکین اور ضرورت مندوں کو بطور صدقہ اور اپنے دوست و احباب کو بطور ہدیہ کھانا کھلانا، اس سے دلوں میں محبت پیدا ہوگی، نفرت اور کدورت کے علاوہ بخل اور کنجوسی کا بھی علاج ہو گا۔
صلہ رحمی:۔۔۔۔۔
رشتے داروں کے ساتھ تعلقات برقرار رکھنا، ان کے ساتھ حسن سلوک کرنا، ان کے حقوق کی پاسداری کرنا، یہ سب چیزیں صلہ رحمی میں آتی ہیں۔ قرآن مجید اور احادیث میں صلہ رحمی پر بڑا زور دیا گیا ہے، اسے جوڑ نے والوں کے لیے بشارتیں اور توڑنے والوں کے لیے بڑی وعید میں آتی ہیں۔ الغرض صلہ رحمی کے بغیر حقوق العباد کی ادائیگی ناممکن ہے اور حقوق العباد ادا کیے بغیر جنت میں داخلہ محال ہے۔
نماز تہجد:۔۔۔۔۔
رات کو جب لوگ سوئے ہوئے ہوں تو نماز تہجد ادا کرنا۔ اگر چہ اس کا وقت عشاء کے بعد سے شروع ہو جاتا ہے لیکن افضل اور بہترین وقت رات کا آخر ہے، اس وقت نماز پڑھنے کا جو لطف اور سرور ہے وہ محتاج بیان نہیں، لہٰذا اس وقت قیام اللیل کرنا چاہیے۔ جو لوگ ذوق و شوق سے ان مذکورہ بالا اعمال کی پابندی کرتے ہیں اور ان سے غافل نہیں ہوتے انہیں جہنم کی سزا معاف کر دی جائے گی وہ اللہ کی رحمت سے جنت میں داخل ہوں گے۔ «‏‏‏‏اللهم اجعلنا منهم»