الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث801 سے 1000
624. إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّ الظَّنَّ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ
624. بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے
حدیث نمبر: 959
959 - أَخْبَرَنَا خَلَفُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْمُقْرِئُ، أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الْوَرْدِ، أبنا أَبُو يَزِيدَ، يُوسُفُ بْنُ يَزِيدَ الْقَرَاطِيسِيُّ، أبنا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْحَكَمِ، أبنا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالظَّنَّ، فَإِنَّهُ أَكْذَبُ الْحَدِيثِ»
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ بے شک رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تم بدگمانی سے بچو کیونکہ بدگمانی سب سے بڑا جھوٹ ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 959]
تخریج الحدیث: «صحيح، وأخرجه البخاري فى «صحيحه» برقم: 6066، ومسلم فى «صحيحه» برقم: 2563، والترمذي فى «جامعه» برقم: 1988، وأبو داود فى «سننه» برقم: 4917، والحميدي فى «مسنده» برقم: 1117، ومالك فى «الموطأ» رواية ابن القاسم، 291، والطبراني فى «الصغير» برقم: 240، 466، 628، 1013»

وضاحت: تشریح: -
بدگمانی سے مراد بغیر دلیل اور بغیر تحقیق کے کسی کے متعلق کوئی رائے یا خیال دل میں بٹھا لینا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم صلی اللہ علیہ وسلم نے بدگمانی کو سب سے بڑا جھوٹ قرار دیا ہے۔ اور جھوٹوں پر اللہ کی لعنت ہے لہٰذا بدگمانی سے بچنا چاہیے۔ ہمیں جھوٹ سے بچنے اور سچائی کو اپنانے کا حکم دیا گیا ہے سچائی کا نتیجہ جنت اور جھوٹ کا نتیجہ جہنم ہے۔