الحمدللہ ! قرآن پاک روٹ ورڈ سرچ اور مترادف الفاظ کی سہولت پیش کر دی گئی ہے۔


مسند الشهاب کل احادیث (1499)
حدیث نمبر سے تلاش:


مسند الشهاب
احادیث1001 سے 1200
651. إِنَّ لِلَّهِ عِبَادًا يَعْرِفُونَ النَّاسَ بِالتَّوَسُّمِ
651. بے شک اللہ تعالیٰ ٰ کے بعض بندے ایسے ہیں جو لوگوں کو (ان کی) علامات سے پہچان جاتے ہیں
حدیث نمبر: 1005
1005 - أَخْبَرَنَا أَبُو إِسْحَاقَ، إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَلِيٍّ الرَّازِيُّ، ثنا سَلْمُ بْنُ الْفَضْلِ الْآدَمِيُّ، ثنا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَيُّوبَ الْمُخَرِّمِيُّ، ثنا سَعِيدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْجَرْمِيُّ، ثنا أَبُو عُبَيْدَةَ الْحَدَّادُ، ثنا أَبُو بِشْرٍ الْمُزَلِّقُ، ثنا ثَابِتٌ الْبُنَانِيُّ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ لِلَّهِ عِبَادًا يَعْرِفُونَ النَّاسَ بِالتَّوَسُّمِ»
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالیٰ ٰ کے بعض بندے ایسے ہیں جو لوگوں کو (ان کی) علامات سے پہچان جاتے ہیں۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1005]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه بزار: 6935، المعجم الاوسط: 2935، جامع البيان للطبرى: 102/7»

حدیث نمبر: 1006
1006 - وأنا أَبُو الْقَاسِمِ صِلَةُ بْنُ الْمُؤَمَّلِ الْبَغْدَادِيُّ وَعَلِيُّ بْنُ بُنْدَارٍ الْقَزْوِينِيُّ بِمَكَّةَ، أنا أَبُو الْفَضْلِ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الزُّهْرِيُّ قِرَاءَةً عَلَيْهِ، نا إِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْمُخَرِّمِيُّ، بِإِسْنَادِهِ مِثْلَهُ، وَقَالَ فِيهِ عَنْ ثَابِتٍ
یہ حدیث ایک دوسری سند سے بھی ابراہیم بن عبداللہ المخر می سے ان کی سند کے ساتھ اسی طرح مروی ہے لیکن اس میں «حدثنا ثابت» کی جگہ «عن ثابت» ہے۔ [مسند الشهاب/حدیث: 1006]
تخریج الحدیث: «إسناده حسن، وأخرجه بزار: 6935، المعجم الاوسط: 2935، جامع البيان للطبرى: 102/7»

وضاحت: تشریح: -
نیک و بد آدمیوں کے چہروں میں واضح فرق موجود ہوتے ہیں ظاہری خوبصورتی اور بدصورتی اور چیز ہے اور چہرے کا نورانی اور غیر نورانی ہونا اور چیز ہے سلیم الفطرت لوگ دوسروں کے چہروں کو دیکھ کر ان کے نیک یا بد، مسلم یا غیر مسلم ہونے کا اندازہ لگا لیتے ہیں۔ (احادیث صحیحہ 91/2)